ایران کے مشہور فلم پروڈیوسر و ہدایت کار داریوش مہرجوئی اور ان کی اہلیہ واحدہ محمدیفر کو ہفتہ کے روز نامعلوم حملہ آوروں نے چاقو سےوار کر کے بے دردی سے قتل کر دیا۔ ان کی عمر 83 برس تھی۔اتوار کو مقامی میڈیا نے بتایا کہ ایران کے سب سے مشہور فلم پروڈیوسروں میں سے ایک مسٹر مہرجوئی اور ان کی اہلیہ کو کل شام ان کے گھر میں چاقو سے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔
Published: undefined
مسٹر مہرجوئی کی بیٹی مونا مہرجوئی گھر واپس آئیں تو انہوں نے اپنے والدین کو مردہ پایا۔ حکام اس واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ فی الحال یہ نہیں معلوم کہ اس گھناؤنے جرم کے پیچھے کون ہے۔میزان آن لائن نیوز ایجنسی کے مطابق، تہران کے قریب البورز صوبے کے چیف جج حسین فضلی ہریکندی نے کہا، "ابتدائی تفتیش کے دوران، ہم نے پایا کہ داریوش مہرجوئی اور ان کی اہلیہ واحدی محمدیفر کو گردن پر متعدد وار کر کے قتل کیا گیا ہے۔"
Published: undefined
اخبار اعتماد کی طرف سے گزشتہ اتوار کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں، فلم ساز کی اہلیہ نے کہا کہ انہیں دھمکیاں دی گئی ہیں اور ان کے گھر میں چوری کی گئی تھی۔مسٹر فضلی ہریکندی نے کہا، "تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ مسٹر مہرجوئی کے خاندانی بنگلے میں غیر قانونی داخلے اور ان کے سامان کی چوری کے سلسلے میں کوئی شکایت درج نہیں کی گئی تھی۔"
Published: undefined
مسٹر مہرجوئی کا ایرانی سنیما کی نئی لہر سے گہرا تعلق تھا۔ انہوں نے سال 1969 میں فلم 'دی کاؤ' فلم بنائی تھی، جواس تحریک کی پہلی فلموں میں سے ایک تھی۔ انہیں کئی باوقار ایوارڈز ملے۔ انہیں سنہ 1993 میں سن سیباسٹین انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں گولڈن سیشل اور سال 1998 میں شکاگو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں سلور ہیوگو سے نوازا گیا۔ انہیں ایرانی فلم کے شریک بانی کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔
'دی کاؤ' کے علاوہ مسٹر مہرجوئی کی سب سے قابل ذکر فلموں میں مسٹر گلیبل (1970)، دی سائیکل (1977)، دی ٹینینٹس (1987)، ہیمون (1990)، سارہ (1993)، پری (1995) اور لیلا (1997) شامل ہیں۔ تمام فلمیں پیرس میں فورم ڈیس امیجز میں دکھائی گئیں۔سال 1980 اور 1985 کے درمیان، فلم ساز فرانس میں رہے جہاں انہوں نے ڈاکیومنٹری جرنی ٹو دی لینڈ آف رمباوڈ (1983) پر کام کیا۔
Published: undefined
ایران واپس آنے پر، اس نے 'دی ٹینینٹس' کے ساتھ باکس آفس پر کامیابی حاصل کی۔سال 1990 میں، انہوں نے ہمون کی ہدایت کاری کی، جو کہ ایک ڈارک کامیڈی تھی، جس میں ٹیکنالوجی کمپنیوں سونی اور توشیبا سے مغلوب ایران میں اپنے طلاق اور اپنی فکری خدشات سے پریشان ایک دانشور کی زندگی پر 24 گھنٹے کی کہانی دکھائی گئی ہے۔
Published: undefined
سال 1990 کی دہائی کے دوران، مسٹر مہرجوئی نے سارہ، پری اور لیلا میں خواتین کی زندگیوں کو بھی پیش کیا۔ یہ ایک بانجھ عورت کے بارے میں ایک میلو ڈرامہ ہے جو اپنے شوہر کو دوسری عورت سے شادی کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز