ممبئی: کنگنا رناوت کے ہماچل پردیش سے ممبئی پہنچے سے قبل ہی بی ایم سی (برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن) پالی ہلز علاقہ میں واقع ان کے دفتر کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ اس کارروائی سے کنگنا بری طرح سے بوکھلا گئی ہیں اور ایک مرتبہ پھر ممبئی کا موازنہ پاکستان اور پی او کے سے کرتے ہوئے بی ایم سی کی کارروائی کو بابر کی کارروائی قرار دیا اور پولیس کو بابر کی فوج قرار دیا! بی ایم سی عملہ نے بُل ڈوزر اور دیگر ساز و سامان کے ساتھ پہنچ کر ان کے دفتر کی غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کر دیا ہے۔
Published: 09 Sep 2020, 12:52 PM IST
خیال رہے کہ کئی دنوں سے شیوسینا کے ساتھ زبانی جنگ لڑنے والی کنگنا ہماچل پردیش کے منڈی سے ممبئی کے لئے روانہ ہو چکی ہیں۔ انہیں مرکز کی طرف سے وائی زمرے کی سیکورٹی حاصل ہے اور ایئر پورٹ تک جاتے وقت وہ سی آر پی ایف جوانون کے حفاظتی گھیرے میں نظر آئیں۔
Published: 09 Sep 2020, 12:52 PM IST
ادھر، بی ایم سی کی کارروائی سے بوکھلائی کنگنا یکے بعد دیگرے ٹوئٹز کر رہی ہیں اور اپنا غبار نکال رہی ہیں۔ دریں اثنا اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کا گھر کوئی غیر قانونی تعمیر نہیں ہے اور ہائی کورٹ نے 30 ستمبر تک توڑ پھوڑ پر روک لگا دی ہے۔ واضح رہے کہ بی ایم سی کی کارروائی کے دوران کنگنا نے اپنے وکیل کے ذریعے بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ کنگنا کے وکیل رضوان صدیقی نے ہائی کورٹ میں بی ایم سی کی کارروائی کو چیلنج کیا تھا۔
Published: 09 Sep 2020, 12:52 PM IST
قبل ازیں، کنگنا نے اپنے ٹوئٹ میں کہا، ’’مہاراشٹر حکومت کے کچھ غنڈے میری املاک کو غیر قانونی طریقہ سے توڑنے پر آمادہ ہیں۔ میں نے کہا ہے کہ توڑ دو۔ مہاراشٹر کے گورَو کے لئے خون دینے کا وعدہ کیا تھا، یہ تو کچھ بھی نہیں۔ ایسا کر کے آپ میرے حوصلے مزید بلند کر رہے ہیں۔‘‘
Published: 09 Sep 2020, 12:52 PM IST
اپنے ایک دوسرے ٹوئٹ میں کنگنا نے اپنے دفتر کو ایودھیا کا رام مندر اور مہاراشٹر پولیس کو بابر قرار دیا۔ انہوں نے دفتر کے افتتاح کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ منی کرنکا فلمز میں پہلی فلم ایودھیا کا اعلان ہوا ہے، یہ میرے لئے محض ایک عمارت نہیں ہے بلکہ یہ رام مندر ہی ہے۔ آج یہاں بابر آیا ہے اور تاریخ خود کو پھر دوہرا رہی ہے۔ رام مندر ایک بار پھر ٹوٹے گا لیکن یاد رکھنا بابر! یہ مندر پھر بنے گا۔‘‘
Published: 09 Sep 2020, 12:52 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Sep 2020, 12:52 PM IST
تصویر: پریس ریلیز