فلم ’انپورنی‘ کو لے کر جاری تنازعہ کے درمیان جنوبی ہند کی مشہور اداکارہ نین تارا نے اعلانیہ معافی مانگ لی ہے۔ اپنے انسٹاگرام اور ایکس ہینڈل پر انہوں نے معافی نامہ شیئر کیا ہے جس میں نین تارا نے خود کو بھگوان میں عقیدہ رکھنے والی اور ملک بھر کے مندروں کا دورہ کرنے والی شخصیت بتایا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے وہ اپنی فلم ’انپورنی‘ کے حوالے سے سرخیوں میں ہیں۔ اس فلم پر بھگوان کی توہین کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اسے او ٹی ٹی پیلٹ فارم ’نیٹ فلکس‘ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ نیٹ فلکس نے اس کے لیے معافی بھی مانگی تھی۔ اس متنازعہ فلم کی وجہ سے اداکارہ اور فلم بنانے والوں کے خلاف ایف آئی آر بھی گزشتہ دنوں درج کرائی گئی تھی۔
Published: undefined
بہرحال، اپنے معافی نامہ میں نین تارا نے لکھا ہے کہ ’’میں یہ تحریر بھاری من اور سچائی کی بنیاد پر لکھ رہی ہوں۔ گزشتہ کچھ وقت سے ہماری فلم ’انپورنی‘ سے متعلق جو بھی صورت حال پیدا ہوئی ہے میں ان سب کے بارے میں تمام لوگوں کو مخاطب کرنا چاہتی ہوں۔‘‘ اپنے طویل پوسٹ میں انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’کوئی بھی فلم محض پیسوں کے لیے نہیں بنائی جاتی ہے بلکہ اس اسے کچھ پیغام پہنچانا بھی مقصود ہوتا ہے۔ یہی بات میں ’انپورنی‘ کے لیے بھی کہہ سکتی ہوں کہ اس سے متعلق جذبات اور محنت ایک معصوم سوچ کا نتیجہ ہے جس کا مقصد زندگی کے سفر کا بنیادی نکتہ دکھانا نیز قوتِ ارادی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔‘‘
Published: undefined
اپنے معافی نامہ میں نین تارا نے خود کو بھگوان میں عقیدہ رکھنے والی بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایسا کام انجانے میں بھی میری سوچ سے کوسوں دور ہے، کیونکہ میں خود ایک ایسی انسان ہوں جو مکمل طور پر بھگوان میں عیقدت رکھتی ہے اور ملک بھر کے مندروں کی زیارت کرتی ہے۔ اس معاملے کی سنگینی کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے میں ان تمام لوگوں سے تہہ دل سے معافی مانگتی ہوں جن کے جذبات کو ہم نے ٹھیس پہنچائی ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ نین تارا کی اس فلم کے خلاف ملک بھر میں تنازعہ پیدا ہو گیا تھا اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے نین تارا اور فلم بنانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ اس فلم میں بھگوان رام کو گوشت خور بتایا گیا ہے جس کے خلاف لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا تھا۔ اب رام مندر کے افتتاح کے موقع پر نین تارا نے معافی مانگ کر خود کو رام بھکت ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined