تعلیم اور کیریر

مدرسوں میں آن لائن تعلیم، مایہ ناز اداروں کے ماہرین اساتذہ کو تربیت فراہم کریں گے!

لسانی کمیٹی کے رکن دانش آزاد نے کہا کہ مدرسہ اساتذہ کو آن لائن تعلیم کی تربیتی فراہم کرنے کے لئے آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم کے موجودہ اور سابق طلبا سے بات کی گئی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

لکھنؤ: اتر پردیش میں مدرسوں کی تجدید کا عمل جاری ہے اور طلبا کو آن لائن تعلیم بھی فراہم کی جانے لگی ہے۔ اب مدرسہ کے اساتذہ کو آن لائن تعلیم کے حوالہ سے تربیت فراہم کرنے کے لئے آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم کے ماہرین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ خصوصی کلاسز کے ذریعے اساتذہ کو معلومات دی جائے گیں کہ آن لائن تعلیم کس طرح دی جاتی ہے۔

Published: undefined

آئی اے این ایس کی پورٹ کے مطابق ریاست کی یوگی حکومت نے مدرسوں کی تجدید کاری کو انجام دینا شروع کر دیا ہے۔ کورونا کے دور میں مدرسوں کی آن لائن درس و تدریس کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ یوپی مدرسہ بورڈ، لسانی کمیٹی کے تعاون سے اساتذہ کو تربیت فراہم کر کے بچوں کو پڑھانے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس میں ثانوی تعلیمی کونسل سے وابستہ ماہرین تعلیم و کونسلر سمیت کئی ڈی ایم او مدرسہ اساتذہ کو تربیت فراہم کر رہے ہیں۔ اساتذہ کو خاص طور پر بتایا جا رہا ہے کہ وہ سہل طریقہ سے بچوں کو کس طرح پڑھائیں۔

Published: undefined

لسانی کمیٹی کے رکن دانش آزاد نے کہا، ’’مدرسہ اساتذہ کو آن لائن تعلیم کی تربیتی فراہم کرنے کے لئے آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم کے موجودہ اور سابق طلبا سے بات کی گئی ہے۔ کئی طلبا نے ٹریننگ پروگرام میں شامل ہونے کی حامی بھر دی ہے۔ یونیورسٹیوں کے سابق وائس چانسلرز اور سبکدوش انتظامی افسران بھی اس تربیتی پروگرام سے منسلک ہونے کو تیار ہیں۔‘‘

Published: undefined

دانش آزاد نے مزید کہا کہ بدھ کے روز ڈپٹی ڈائریکٹر سنجے کمار مشر اور جگموہن سنگھ، مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار آر پی سنگھ اور مدرسہ اساتذہ انجمن کی جانب سے آن لائن تعلیم کے حوالہ سے تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں ڈی ایم او کانپور ورشا اگروال، ٹرینر ثانوی تعلیمی کونسل عصمت ملک، ڈی ایم او امروہہ نریش یادو کے علاوہ اردو اور ماہر دینیات ڈاکٹر اعجاز انجم نے اساتذہ کو آن لائن تعلیم کی باریکیوں سے آگاہ کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined