تعلیم اور کیریر

نئی تعلیمی پالیسی: آر ایس ایس کا ایجنڈہ تھوپنے کی کوشش، اکھلیش یادو کا الزام

اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت تعلیمی پالیسی میں تو تبدیلی کررہی ہے لیکن خود کوئی نصیحت نہیں لیتی۔ وہ تعلیمی پالیسی میں تبدیلی کرلیں یا وزارت کا نام تبدیل کردیں اس سے کچھ نہیں ہونے والا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے مرکزی حکومت پر نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ آر ایس ایس کا ایجنڈا تھوپنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت سماجی ہم آہنگی کے اقدار اور آئین کے اصولوں کو لگاتار تباہ کر رہی ہے۔

Published: undefined

اکھلیش یادو نے جمعرات کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ مرکزی حکومت کی نئی پالیسی کا مقصد آر ایس ایس کے ایجنڈا کو لوگوں پر نافذ کرنا ہے۔ اس ایجنڈ کے مطابق نئی نسل کو ڈھالنے کی کوشش میں اب نصاب کو بھی ایک مخصوص رنگ میں پیش کیا جائے گا۔ اترپردیش میں تو پورا تعلیمی نظام ہی گڑبڑ ہے۔ یہاں تعلیمی اوقات پر عمل درآمد نہیں ہوپا رہا ہے۔

Published: undefined

اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت تعلیمی پالیسی میں تو تبدیلی کررہی ہے لیکن خود کوئی نصیحت نہیں لیتی۔ وہ تعلیمی پالیسی میں تبدیلی کرلیں یا وزارت کا نام تبدیل کردیں اس سے کچھ نہیں ہونے والا ہے۔ بی جے پی بچوں کے مستقبل کو سیاسی رنگ نہ دے۔ تعلیمی انتظام ایسا ہو جس میں ان کے مسقبل کے ساتھ کھلواڑ نہ کیا گیا ہو۔

Published: undefined

اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت مرکز کی ہو یا ریاست کی صرف نام بدلنے میں اسے یدطولی حاصل ہے اور وہ اسی میں خوش ہے اسے کام کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس نام بدل میں بھی ان کی کوئی اخلاقیت دکھائی نہیں دیتی ہے۔ پہلے بھی حکومتیں یہ کھیل کر کے چکی ہیں۔ اترپردیش میں حکومت نے تو ابھی تک ایک بھی اسکیم نافذ نہیں کی ہے۔ سماج وادی پارٹی کی اسکیمات پر ہی اپنا نام چسپاں کر کے خود کارروائی کرلیتی ہے۔ بی جے پی قیادت کے اس دھوکہ دہی کو عوام الناس سے لے کر اس کے ایم پی۔ایم ایل اے بھی واقف ہوگئے ہیں۔ اور اب وہ بھی اس کے خلاف آواز اٹھانے لگے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ بی جے پی قیادت کے تمام تر عوام مخالف اقدام کی وجہ سے اس پارٹی کے اراکین اسمبلی اور ممبر آف پارلیمنٹ میں بھی عدم اطمینان کا احساس ہے۔ یوپی اسمبلی میں تو ایک بار 100سے زیادہ اراکین اس کا اظہار بھی کرچکے ہیں۔ جہاں اناؤ صدر کے بی جے پی ایم ایل اے صدر کوتوالی میں پانچ گھنٹے تک کا احتجاجی مظاہرہ کرچکے ہیں۔ تو وہیں ہردوئی سے بی جے پی کے ایم پی کا بھی آنسو چھلکا ہوا ہے اور انہوں نے حکومت کے فیصلے کی تنقید کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined