نئی دہلی: امیزون انڈیا نے آج جمعرات کے روز ملک کے 35 سے زائد شہروں میں امیزون فلیکس ڈیلیوری پروگرام کی توسیع کا اعلان کیا۔ یہ عالمی ڈیلیوری پروگرام گزشتہ سال جون میں شروع کیا گیا تھا اور اس کا مقصد جز وقتی کام کے مواقع پیدا کرنا ہے جہاں لوگ خود ہی باس بنیں، اپنا شیڈیول بنائيں اور امیزون کے صارفین کو پیکیج کی سپلائی کرکے 120 سے 140 روپے تک فی گھنٹہ کمائیں۔
Published: undefined
یہ پروگرام جون 2019 میں صرف تین شہروں تک محدود تھا، جون 2020 میں 35 شہروں تک پہنچ گیا۔ امیزون کی اس توسیع سے میٹرو شہروں اور نان میٹرو شہروں جیسے رائے پور، ہبلی، گوالیار اور ناسک وغیرہ میں ہزاروں پارٹ ٹائم کام کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ امیزون فلیکس ڈیلیویری پروگرام میں توسیع سے کمپنی کی ڈیلیوری کی صلاحیت بڑھانے میں مدد ملے گی۔
Published: undefined
امیزون انڈیا کے لاسٹ مائل ٹرانسپورٹیشن کے ڈائریکٹر پرکاش روچلانی نے کہا کہ "گزشتہ ایک سال کے دوران، ہمیں ہزاروں افراد کی جانب سے امیزون فلیکس پروگرام پر زبردست تاثر ملا ہے، جنہوں نے امیزون کے صارفین کو سامان کی ڈیلیوری کرکے فائدہ کمایا ہے۔ امیزون فلیکس پروگرام کے پارٹنر جز وقتی کام کے مواقع سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور اپنے خالی وقت میں کمائی کرتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک کی معیشت ملک گیر لاک ڈاؤن کے اثرات سے باہر آنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
ان کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں اور ہم نے صحت کے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ ہم اس پروگرام کا دائرہ 35 سے زیادہ شہروں تک بڑھا رہے ہیں اور اس کے ذریعے امیزون فلیکس صارفین کی خدمت کرنے کی صلاحیت اور اہمیت میں تیزی سے اضافہ کرے گا، تاکہ وہ گھر پر ہی رہیں اور سماجی فاصلے کی احتیاطی تدبیر پر عمل کریں۔
Published: undefined
اپنے آغاز کے بعد سے اس پروگرام نے طلبہ، گھریلو خواتین اور ان لوگوں کے لئے مواقع پیدا کردیئے ہیں جو اپنے خالی وقت میں ایمیزون کی پیکجوں کی ڈیلیوری کے ذریعے اپنی آمدنی میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔ دلچسپی رکھنے والے ڈیلیوری پارٹنر سائن -اپ کرکے اپنے شیڈیول کا انتخاب کرسکتے ہیں اور پیکیٹوں کی سپلائی کرسکتے ہیں۔ خواہشمند پارٹنر ایمیزون فلیکس ایپ کا استعمال کرکے یہ سب کرسکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined