سری نگر: وادی کشمیر میں قریب تین ماہ سے جاری غیر یقینی صورتحال کے بیچ دسویں جماعت کے امتحانات شروع ہونے کے بعد بدھ کے روز بارہویں جماعت کے امتحانات بھی شروع ہوئے۔ بتادیں کہ وادی میں پانچ اگست سے تعلیمی سرگرمیاں مسلسل معطل ہیں جس کے باعث طلبا کو ناقابل تلافی تعلیمی نقصان اٹھانا پڑا۔ وادی میں جموں کشمیر سٹیٹ بورڑ آف اسکول ایجوکیشن کی طرف سے دسویں جماعت کے امتحانات شروع ہونے کے بعد بدھ کے روز بارہویں جماعت کے بھی امتحانات شروع ہوئے جن میں 48 ہزار طلبا حصہ لے رہے ہیں۔ تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم موجودگی کے سبب بیشتر طلبا کو اپنے امتحانی مراکز تک پیدل سفر کرنا پڑا۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق حکام نے امتحانات کے احسن انعقاد کے لئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی جاچکی ہے اور طلبا کے لئے سرکاری وغیر سرکاری اسکولوں اور ہائر سکنڈریوں کے علاوہ کالجوں میں بھی امتحانی مراکز قائم کئے گے ہیں۔ دریں اثنا طلبا کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم امتحانات کے لئے ذہنی طور پر تیار ہی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا: 'موجودہ حالات میں ہم امتحانات کے لئے نہ ذہنی طور پر تیار تھے اور نہ ہی ہم نے نصاب مکمل کیا ہے کہ ہم امتحانات میں حصہ لیں، تعلیمی سرگرمیاں بند ہیں اور ہم گھروں میں ہی بیٹھے ہوئے تھے، حالات کے باعث ہم ذہنی پریشانیوں کا شکار ہوگئے ہیں'۔ ایک طالب علم نے کہا کہ موجودہ حالات میں امتحانی سینٹروں تک پہنچنا بھی مشکل کام ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا: 'سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے اور ہر کسی طالب علم کے پاس گاڑی یا موٹر سائیکل نہیں ہے ایسے حالات میں امتحانی سینٹروں پر وقت پر پہنچنا بھی ہرکسی طالب علم کے بس کی بات نہیں ہے'۔ ایک دور افتادہ علاقے کے ایک طالب علم نے کہا کہ امتحانی سینٹر پر وقت پر پہنچنے کے لئے مجھے اپنے ایک رشتہ دارکے ہاں ٹھہرنا پڑا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا: 'میں ایک دور افتادہ علاقے کا رہنا والا ہوں، موجودہ حالات میں میرا امتحانی مرکز پر وقت پر پہنچنا اور پھر گھر واپس لوٹنا ممکن نہیں ہے اس لئے میں نے اپنے ایک رشتہ دار کے ہاں ٹھہرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔ طلبا نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی سہولیت کے لئے گاڑیوں کا انتظام رکھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined