حیدرآباد: تلنگانہ کے محکمہ تعلیم کے سکریٹری ڈاکٹر جناردھن ریڈی نے کہا ہے کہ انٹرمیڈیٹ امتحانات میں ناکام طلباء کے جوابی پرچوں کی دوبارہ جانچ کی ذمہ داری ضلع کلکٹروں کو سونپی گئی ہے۔
Published: undefined
جناردھن ریڈی نے بتایا کہ کلکٹرس پرچوں کی دوبارہ جانچ کے عمل کی نگرانی کریں گے۔ اس سے قبل انھوں نے اس مسئلے پر عہدیداروں اور ضلع کلکٹروں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس منعقد کی۔ انھوں نے چیف سکریٹری ایس کے جوشی بھی ملاقات کی اور اس مسئلے پر تازہ ترین صورتحال سے انھیں واقف کرایا۔ بعد میں جناردھن ریڈی نے میڈیا کو بتایاکہ پرچوں کی جانچ میں ہوئی غلطیوں کی جانچ کرنے والی تین رکنی کمیٹی کی رپورٹ حکومت کے زیر غور ہے۔
Published: undefined
انھوں نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ وینکٹیشور راؤ کی زیر قیادت تین رکنی کمیٹی نے حکومت کو دس صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی ہے۔ کمیٹی نے مستقبل میں ایسی غلطیوں کے اعادہ کو روکنے کیلئے اقدامات تجویز کئے ہیں۔ کمیٹی کے ایک اور رکن پروفیسر نشانت نے واضح طورپر کہا کہ کمیٹی پر اس رپورٹ کی تیاری کے دوران کوئی دباؤ نہیں ہے۔ اس دوران اپوزیشن پارٹیوں نے انٹرمیڈیٹ امتحانات کے نتائج میں خامیوں پر احتجاج کرتے ہوئے پیر کو چلو انٹرمیڈیٹ بورڈ کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
کانگریس‘ ٹی ڈی پی‘ سی پی آئی اور ٹی جے ایس کے قائدین کا آج حیدرآبادمیں سی پی آئی کے پارٹی آفس پر ایک اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلہ کیاگیا۔انھوں نے طلباء اور والدین سے اپیل کی کہ وہ پیر کو دھرنے میں شامل ہوں۔ اجلاس میں کانگریس کے پونم پربھاکر‘ ٹی ڈی پی کے ایل رمنا اور آر چندر شیکھر ریڈی سی پی آئی کا چاڈا وینکٹ ریڈی اور ٹی جے ایس کے پروفیسر کودنڈارام نے شرکت کی اور انٹرمیڈیٹ نتائج کے اعلان کے بعد پیدا بحران پر تشویش کااظہار کیا۔ انھوں نے الزام لگایا کہ عہدیداروں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔ انھوں نے وزیرتعلیم جگدیش ریڈی کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
انھوں نے گلوبرینا ٹیکنالوجی نامی کمپنی کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے انٹرمیڈیٹ نتائج میں بے قاعدگیوں کی عدالتی تحقیقات کے مطالبے پر بھی زور دیا۔ اپوزیشن لیڈروں نے میڈیا کو بتایا کہ اگر حکومت ان کے مطالبات کی تکمیل میں ناکام ہوتی ہے تو وہ 2 مئی کو ریاست گیر بند کی اپیل کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined