نئی دہلی: ڈی ایس ایس بی (دہلی سب آرڈینیٹ سروسز سلیکشن بورڈ) کی جانب سے اردو سمیت مختلف زبانوں میں ٹی جی ٹی (ٹرینڈ گریجوایٹ ٹیچر) کے لئے مقابلہ کے امتحان کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ اساتذہ بننے کے لئے سالہا سال محنت کر رہے امیدواروں کو نوٹیفکیشن جاری ہونے پر خوشی تو ہوئی لیکن اس کی شرائط پر نظر ڈالنے کے بعد ان میں مایوسی پھیل گئی۔
Published: 11 Jun 2021, 10:11 AM IST
دراصل، امیدواروں کو امید تھی کہ عمر کی حد دوسری ریاستوں کی طرح دہلی میں بھی 45 سال کر دی جائے گی لیکن تازہ نوٹیفیکیشن میں جنرل کیٹیگری کے لئے عمر کی زیادہ سے زیادہ حد 32 سال رکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ خاتون امیداروں کے لئے عمر کی حد میں جو 10 سال کی رعایت فراہم کی جاتی تھی اس مرتبہ وہ بھی ختم کر دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں ٹیچروں کی تقرری میں گذشتہ 40 برس سے خواتین کو عمر کی حد میں 10سال کی اضافی رعایت دی جاتی رہی ہے۔
Published: 11 Jun 2021, 10:11 AM IST
دہلی کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کے خالی پڑے عہدوں کو پر کرنے کے لئے تحریک چلانے والی تنظیم ’ملاپ‘ کے جنرل سکریٹری شمس الدین نے ٹی جی ٹی کے نوٹیفکیشن کی شرائط پر افسوس ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی جی ٹی میں خواتین کو عمر کی حد میں اضافی رعایت فراہم نہ کیا جانا ان کے ساتھ ناانصافی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے بیشتر خواتین درخواست پیش کرنے سے محروم رہ جائیں گی۔
Published: 11 Jun 2021, 10:11 AM IST
شمس الدین نے جنرل کیٹیگری کے امیدواروں کی زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 32 سال کئے جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیندریہ ودیالیہ سنگھٹن (کے وی ایس) کے اسکولوں اور دیگر ریاستوں کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری کے لئے جنرل کیٹیگری کے امیدواروں کی عمر کی حد 35 سال سے زائد ہے تو دہلی میں اسے 32 سال کیوں کیا گیا؟
Published: 11 Jun 2021, 10:11 AM IST
انہوں نے حکومت اور ڈی ایس ایس بی سے مطالبہ کیا ہے کہ دہلی میں ٹی جی ٹی کے لئے عمر کی حد 32 سال سے بڑھا کر 45 سال کیا جائے اور خواتین کو ماضی کی طرح 10 سال کی اضافی رعایت فراہم کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ امیدوار درخواست پیش کر سکیں۔ انہوں نے نجی اسکولوں کے اساتذہ کو ان کے تجربہ کے برابر عمر میں رعایت فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
Published: 11 Jun 2021, 10:11 AM IST
شمس الدین نے ٹی جی ٹی کی امتحان پالیسی میں بھی ترمیم کر کے یکساں امتحان پالیسی مرتب کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی جی ٹی کے امتحان میں میں پارٹ اے اور پارٹ بی کو الگ الگ پاس کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ پی جی ٹی اور دوسرے امتحانوں میں ایسی کوئی شرط نہیں ہے۔
Published: 11 Jun 2021, 10:11 AM IST
اس کے علاوہ انہوں نے اردو اور پنجابی زبان کے امتحان میں درس تدریس سے متعلق 10 سوال ہندی زبان میں پوچھے جانے پر بھی اعتراض ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس زبان کا امتحان ہو درس تدریس سے متعلق 10 سوال بھی اسی زبان میں پوچھے جانے چاہئیں۔
Published: 11 Jun 2021, 10:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Jun 2021, 10:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز