تعلیم اور کیریر

جامعہ میں طلبا سے مارپیٹ: یونیورسٹی انتظامیہ کو دہلی اقلیتی کمیشن کا نوٹس

’جامعہ ملیہ اسلامیہ‘ میں ایک سمینار کے دوران اسرائیلی شخص کی شرکت کے بعد سے انتظامیہ اور طلبا کے درمیان رسہ کشی جاری ہے، طلباء کو باہری لوگوں کی طرف سے پیٹے جانے کا معاملہ بھی اب طول پکڑ گیا ہے

سوشل میڈیا، فائل تصویر
سوشل میڈیا، فائل تصویر 

نئی دہلی: ’جامعہ ملیہ اسلامیہ‘ میں منعقدہ ایک سمینار کے دوران اسرائیلی شخص کی شرکت کے بعد سے انتظامیہ اور طلبا کے درمیان رسہ کشی جاری ہے اور منگل کی شام مظاہرہ کر رہے طلباء کو باہری لوگوں کی طرف سے پیٹے جانے کا معاملہ بھی اب طول پکڑ گیا ہے۔ دہلی اقلیتی کمیشن کی طرف سے جامعہ کی انتظامہ کو نوٹس بھیج کر جواب طلب کیا گیا ہے۔ وہیں ایس آئی او (اسٹوڈنٹ اسلامک آرگینائیزیشن) نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کر کے مطالبہ ہے کہ انتظامیہ طلبا کا استحصال بند کرے اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کرے۔

Published: 23 Oct 2019, 8:58 PM IST

واضح رہے کہ 5 اکتوبر کو یونیورسٹی سمینار میں ایک اسرائیلی شخص کی شرکت کے بعد طلبا سراپا احتجاج ہو گئے اور انہوں نے انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ طلبا کا کہنا ہے کہ مظاہرے کے دوران اچانک کچھ غنڈہ صفت لوگوں نے آکر انھیں پیٹنا شروع کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مار پیٹ میں کئی طلباء زخمی ہو گئے جن میں کچھ کا علاج قریب کے ہولی فیملی ہاسپیٹل میں چل رہا ہے۔

Published: 23 Oct 2019, 8:58 PM IST

اس واقعہ سے طلبا مشتعل ہو گئے اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ حالانکہ انتظامیہ نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ طلباء کی پٹائی کے لیے انھوں نے کسی کو بھیجا۔ قبل ازیں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کچھ طلبا کو نوٹس جاری کیا گیا جس کے بعد طلبا میں مزید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

Published: 23 Oct 2019, 8:58 PM IST

طلبا کا کہنا ہے وہ تو 5 طلباء کو ملے ’وجہ بتاؤ نوٹس‘ کی مخالفت میں پرامن مظاہرہ کر رہے تھے تبھی انتظامیہ کے لوگ آئے اور بیلٹ و گملے اٹھا کر طلبا کو مارنے لگے۔ پٹائی سے ناراض طلبا کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتظامیہ کے ذریعہ بھیجے گئے غنڈوں نے لڑکیوں کے ساتھ بھی بدسلوکی کی۔

Published: 23 Oct 2019, 8:58 PM IST

ادھر دہلی اقلیتی کمیشن کی طرف سے جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ جامعہ ملیہ کے ایک سیمینار میں اسرائیلی شخص کے اشتراک کے خلاف طلبہ کے احتجاج کے سلسلہ میں دہلی اقلیتی کمشین نے جامعہ ملیہ کے رجسٹرار کو 15 اکتوربر کو نوٹس بھیجا تھا جس کا جواب ان کو 28 اکتوبر تک دینا تھا لیکن جامعہ میں حالات مزید خراب ہوگئے ہیں اور طلبہ دعویٰ کررہے ہیں کہ حکام نے ان کے احتجاج کو توڑنے کے لیے غنڈوں کا سہارا لیا ہے۔

Published: 23 Oct 2019, 8:58 PM IST

نئی صورت حال کی وجہ سے دہلی اقلیتی کمیشن نے جامعہ ملیہ کے رجسٹرار کو ایک نیا نوٹس بھیجا ہے جس میں جواب کی تاریخ 25 اکتوبر کردی گئی ہے۔ اپنے پہلے نوٹس میں دہلی اقلیتی کمشین نے کہا تھا، ’’کیا جامعہ کے حکام کو بی ڈی ایس نامی بین الاقوامی تحریک کے بارے میں نہیں معلوم ہے جس کے تحت مشرق و مغرب کی بہت سی یونیورسٹیاں اسرائیل کا بائیکاٹ کرتی ہیں کیونکہ وہ فلسطینیوں کی زمینوں پر قابض ہے اور مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے ساتھ بدترین سلوک روا رکھتا ہے‘‘۔

Published: 23 Oct 2019, 8:58 PM IST

ادھر ایس آئی او کی پریس کانفرنس کے دوران تنظیم کے جنرل سیکریٹری سید اظہر الدین نے کہا کہ ’’جامعہ ملیہ اسلامیہ میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے دوران کسی اسرائیلی شخص کی شرکت قابل مذمت ہے کیوں کہ جامعہ ایک اہم مسلم ورثہ ہے اور یہ کسی بھی طرح اسرائیل کے ساتھ ہاتھ نہیں ملا سکتا۔ لہذا پروگرام کے انعقاد پر پُر امن طریقہ سے احتجاج کیا گیا لیکن مظاہرین طلبا پر سرکاری ملازمین نے کچھ مظاہرین کو اغوا کیا، انہیں بری طرح زد و کوب کیا اور پراکٹر کے دفتر کے احاطے میں بند کر دیا۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’اس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے احتجاج کی قیادت کرنے والے 5 طلبا کو ’وجہ بتاؤ نوٹس‘جا ری کر دیئے۔ طلباء برادری اس غیر جمہوری اقدام پر خاموش نہیں رہ سکتی اسی لئے 7 اکتوبر سے سنٹرل کینٹین کے سامنے احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا۔

Published: 23 Oct 2019, 8:58 PM IST

انہوں نے کہا کہ 5 طلباء کو غیر قانونی ’وجہ بتاؤ نوٹس‘ جاری کئے جانے کے خلاف احتجاج کے دسویں دن سیکڑوں کی تعداد میں طلبا نے وی سی آفس کی طرف مارچ نکالا تھا۔ جب وی سی آفس کے سامنے دھرنا جاری تھا تو غنڈوں کے ایک گروپ نے مظاہرین طلبا بشمول طالبات پر بیلٹ، لاٹھی اور گملوں سے وحشیانہ حملہ کیا۔ بہت سی طالبات سے بدسلوکی کی گئی اور کئی طلبا کو زخمی ہونے کے بعد قریبی ہولی فیملی اسپتال لے جانا پڑا۔ سخت نظم و نسق والے کیمپس میں جہاں کسی بیرونی فرد کو داخلے کی اجازت نہیں ہے، وہاں اس قسم کے غنڈے یونیورسٹی انتظامیہ کی معلومات اور شہ سے ہی داخل ہو سکتے اور حملہ کر سکتے ہیں۔

ایس آئی او نے مطالبہ کیا ہے کہ جامعہ کے پانچ طلباء کو جاری کئے گئے ’وجہ بتاؤ‘ نوٹس منسوخ کئے جائیں، مظاہرین پر حملہ کرنے والے مجرموں کو گرفتار کیا جائے، مجرموں کی پشت پناہی کرنے والے انتظامی عملے کو معطل کیا جائے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبا یونین کے ذریعے جمہوری ماحول کو بحال کیا جائے۔

Published: 23 Oct 2019, 8:58 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 23 Oct 2019, 8:58 PM IST