نئی دہلی: ملک کی عدالت عظمیٰ نے آج یہ واضح کر دیا ہے کہ کسی طرح کا کوئی بھی ٹیکنیکل کورس فاصلاتی تعلیم (کوریسپونڈنس) سے نہیں کرایا جا سکتا۔ اڑسہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ تکنیکی تعلیم فاصلاتی طریقے سے دستیاب نہیں کرائی جا سکتی۔ اڑیسہ کی عدالت عالیہ نے فاصلاتی تعلیم کے ذریعہ تکنیکی تعلیم کو درست ٹھہرایا تھا۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے منیجمنٹ، طبی، انجینئرنگ اور فارمیسی سمیت کئی دیگر نصاب جو تکنکی تعلیم کے زمرے میں آتے ہیں، طلبہ ان کی پڑھائی فاصلاتی تعلیم کے ذریعے نہیں کرپائیں گے۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ اس لحاظ سے اہم ہے کہ عام طورپر ایسا دیکھا جاتا ہے کہ فاصلاتی تعلیم کے ذریعے پڑھنے کے باعث، طلبہ میں عملی طور پر علم ہوتا ہی نہیں ہے یا کم ہوتا ہے۔
غور طلب ہے کہ آل انڈیا کونسل آف ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای ) ملک بھر کے انجینئرنگ کالجوں کے لئے نیا ترمیم شدہ نصاب تیار کر رہی ہے۔ یہ امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ آئندہ تعلیمی سیشن سے یہ نیا نصاب نافذ کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق نئے نصاب کو وزارت برائے انسانی وسائل کی ترقی سے منظوری بھی مل چکی ہے۔ نصاب میں تبدیلی کا مقصد انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہے طلباء کو جدید ٹیکنالوجی سے رو برو کرانے کے ساتھ انہیں روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع دستیاب کرانا ہے۔ ہندوستان میں کافی وقت سے انجینئرنگ کے نصاب میں کوئی تبدیلی عمل میں نہیں آئی ہے۔\
(ایجنسی ان پٹ کے ساتھ)
Published: 03 Nov 2017, 4:01 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Nov 2017, 4:01 PM IST
تصویر سوشل میڈیا