علی گڑھ: ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی درجہ بندی میں معروف ادارے ’انڈیا ٹوڈے- ایم ڈی آر اے رینکنگ سروے‘ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے مختلف شعبوں اور فیکلٹیوں کو اپنے 2019 کے سروے میں اعلیٰ مقام عطا کیا ہے۔
Published: undefined
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی قانون فیکلٹی کو تمام سرکاری قانونی تعلیم کے کالجوں کے درمیان بیسٹ ویلیو آف منی کی بنیاد پر اوّل، سب سے کم ٹیوشن فیس کی بنیاد پر اوّل اور تمام لاء کالجوں اور یونیورسٹیوں کے درمیان آٹھواں مقام دیا ہے جبکہ سوشل ورک شعبہ کو سب سے کم ٹیوشن فیس کی بنیاد پر اوّل، کیمپس پلیسمنٹ میں اونچی شرح تنخواہ پانے کی بنیاد پر اوّل اور ملک کے تمام سوشل ورک کے تعلیمی شعبوں کے درمیان گیارہواں مقام دیا گیا ہے۔
Published: undefined
یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کو اٹھارہواں مقام دیا گیا ہے جبکہ ڈاکٹر ضیاء الدین احمد ڈینٹل کالج کو سب سے کم ٹیوشن فیس کی بنیاد پر سبھی ڈینٹل کالجوں کے درمیان اوّل مقام دیا گیا ہے۔ ذاکر حسین کالج برائے انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو پیسہ کی بہترین قدر اور سب سے کم ٹیوشن فیس کی بنیاد پر ملک کے تمام انجینئرنگ کالجوں کے درمیان سولہویں مقام پر رکھا گیا ہے جبکہ آرکیٹیکچر شعبہ کو ملک میں 13واں مقام حاصل ہوا ہے۔
Published: undefined
لائف سائنس فیکلٹی کو ملک کے ممتاز سائنس کالجوں کے درمیان 41 واں مقام حاصل ہوا ہے جبکہ فیکلٹی آف آرٹس کو آرٹس کالجوں کے درمیان 44 واں، ماس کمیونیکیشن شعبہ کوسب سے کم ٹیوشن فیس کی بنیاد پر دوسرا اور ملک کے 35ماس کمیونیکیشن اداروں کے درمیان 15واں جبکہ کامرس شعبہ کو58 واں مقام دیا گیا ہے۔
Published: undefined
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے رینکنگ کے سلسلہ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا زور اختراعی صلاحیتوں کے فروغ اور تحقیق پر ہے اوریونیورسٹی میں بنیادی وسائل کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یونیورسٹی آنے والے وقتوں میں ترقی کے نئے منازل طے کرے گی۔
Published: undefined
یونیورسٹی رینکنگ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر ایم سالم بیگ نے یونیورسٹی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی کوششوں اور تعاون سے ادارے کی تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیوں میں بڑی حد تک اضافہ ہوا ہے اور ملک کے دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان اس کی رینکنگ میں بہتری واقع ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined