یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر اتحادی ممالک سے مزید مالیاتی اور فوجی معاونت کے حصول کی کوشش کریں گے تاکہ انہیں روس کے خلاف لڑائی میں مدد ملے۔ یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کے خلاف موثر لڑائی کے لیے یوکرین کو ہتھیاروں کی اشد ضرورت ہے۔ اسلحے کی کمی کے پیش نظر یوکرین نے حال ہی میں اولدِوکا کے علاقے سے اپنے فوجی پیچھے ہٹا لیے تھے، کیوں کہ یہاں یوکرین کو شدید روسی حملوں کا سامنا تھا۔
Published: undefined
یوکرینی صدر زیلنسکی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں روس کے ساتھ جاری جنگ میں فوجی نوعیت کی معاونت پر گفتگو کر رہے ہیں۔ اس سے قبل جرمنی اور فرانس نے یوکرین کے لیے طویل المدتی عسکری معاونت پر اتفاق کیا تھا۔ زیلنسکی دو برس قبل اس کانفرنس میں شریک ہوئے تھے اور اس وقت روس نے یوکرین پر حملہ نہیں کیا تھا۔ روسی حملے سے قبل بھی اپنے خطاب میں زیلنسکی نے روسی خطرات کا ذکر کرتے ہوئے اتحادی ممالک سے مدد طلب کی تھی۔ اب بھی ان کی اپیل تو وہی ہے مگر حالات مکمل طور پر تبدیل ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
یہ جنگ اب تیسرے برس میں داخل ہو رہی ہے اور روسی فوج اب بھی حملے روکتی نظر نہیں آ رہی۔ دوسری جانب ہفتے کو یوکرینی فوجی سربراہ آلیکساندر سیرسکی نے کہا تھا کہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے انہوں نے اپنے فوجیوں کو اودلوسے پیچھے ہٹنے کے احکامات دیے ہیں۔ چوبیس فروری کو یوکرین پر روسی حملے کی دو برس مکمل ہو رہے ہیں اور اس وقت روس اس تباہ شدہ شہر پر تباہ کن حملے کر رہا ہے۔
Published: undefined
زیلنسکی متعدد یورپی ممالک کے دورے میں مسلسل کہہ رہے ہیں کہ یوکرین کو گولا باردو کی شدید قلت کا سامنا ہے اور اسی تناظر میں اسے روس کے ساتھ لڑائی میں مسائل درپیش ہیں۔
Published: undefined
یہ بات بھی اہم ہے کہ یوکرین کو عسکری مدد مہیا کرنے والا سب سے بڑا ملک امریکہ ہے اور چوں کہ اس برس امریکہ میں صدارتی انتخابات منعقد ہونا ہے، اس سبب یوکرین کے لیے امداد بھی شکوک و شبہات کا شکار ہو رہی ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کی جانب سے بھی اعتراف کیا گیا ہے کہ وہ یوکرین سے وعدہ کردہ ایک ملین گولوں میں سے نصف کے قریب ہی مہیا کر پائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز