افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کی ایک شاہراہ پر ایک مسافر بس، ایک آئل ٹینکر اور ایک موٹر سائیکل کے تصادم کے نتیجے میں اکیس افراد ہلاک اور اڑتیس زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق یہ ہلاکت خیز حادثہ آج اتوار کے روز پیش آیا۔افغانستان کے دارالحکومت کابل سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق آج اتوار 17 مارچ کی صبح صوبے ہلمند میں پیش آنے والے اس حادثے میں مسافروں سے بھری ہوئی ایک بس پہلے مخالف سمت سے آنے والی ایک موٹر سائیکل اور پھر ایک آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔
Published: undefined
ہلمند کے صوبائی محکمہ اطلاعات نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''یہ حادثہ، جس میں ایک مسافر بس پہلے سامنے سے آنے والی ایک موٹر سائیکل اور پھر ایک آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی، ہلمند کے ضلع گرشک میں ہرات قندھار ہائی وے پر پیش آیا، جس میں 21 افراد ہلاک اور 38 زخمی ہو گئے۔‘‘
Published: undefined
صوبائی گورنر کے ترجمان محمد قاسم ریاض نے اس سانحے کے حوالے سے نیوز ایجنسی اے ایف ہی کو بتایا، ''جانی نقصان اس لیے بہت زیادہ ہوا کہ تصادم کے بعد مسافر بس اور آئل ٹینکر دونوں کو آگ لگ گئی تھی۔‘‘ اس حادثے کی صوبائی محکمہ اطلاعات کی طرف سے سوشل میڈیا پر جاری کردہ تصاویر میں بس اور ٹینکر کے جلے ہوئے ڈھانچے دیکھے جا سکتے تھے۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ آئل ٹینکر کا کیبن بھی پوری طرح تباہ ہو گیا۔
Published: undefined
حادثے کے فوری بعد امدادی کارکن موقع پر پہنچ گئے تھے، جنہوں نے لاشیں ہٹانے اور زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال پہنچانے کا کام شروع کر دیا تھا۔ ضلع گرشک کے مقامی حکام نے بتایا کہ 38 زخمیوں میں سے 11 کی حالت نازک ہے جبکہ باقی ماندہ 27 افراد کے زخم معمولی سے درمیانی شدت کے ہیں۔ ہلمند میں ٹریفک حکام نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والی بس ہرات سے ملکی دارالحکومت کابل جا رہی تھی۔ حادثہ اس لیے پیش آیا کہ دوران سفر بس کا ڈرائیور اس پر کنٹرول نہیں رکھ سکا تھا۔
Published: undefined
یہ بس جس موٹر سائیکل سے ٹکرائی، اس پر دو افراد سوار تھے۔ وہ بھی اس حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ باقی ماندہ 19 ہلاک شدگان میں سے 16 بس میں سوار تھے جبکہ باقی تین آئل ٹینکر کے کیبن میں سوار سفر میں تھے۔ آئل ٹینکر جنوبی شہر قندھار سے ہرات جا رہا تھا۔
Published: undefined
ہندو کش کی ریاست افغانستان میں اکثر ہلاکت خیز حادثات اس لیے پیش آتے ہیں کہ وہاں سڑکوں کا نظام مخدوش ہے، بڑی شاہراہوں پر ڈرائیونگ اکثر خطرناک انداز میں کی جاتی ہے اور ٹریفک ضابطے یا تو موجود نہیں یا پھر ان پر عمل نہیں کیا جاتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined