تاریخ میں پہلی بارایک نجی خلائی جہاز چاند کی سطح پر پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے۔ اوڈیسس کے چاند پر اترنے سے نصف صدی میں امریکہ پہلی مرتبہ چاند کی سطح پر پہنچا ہے۔امریکا میں قائم ایک نجی کمپنی کی طرف سے تیار کردہ خلائی جہاز نے چاند کی سطح پر پہنچ کر گزشتہ پچاس سالوں میں پہلی بار امریکہ کی چاند پر موجودگی کا جھنڈا گاڑ دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی نجی کمپنی کے جہاز نے چاند کی سطح کو چھوا ہے۔
Published: undefined
امریکی شہر ہیوسٹن میں قائم خلائی تحقیق کی نجی کمپنی انٹیوٹیو مشینز (آئی ایم) کی طرف سے خلا میں بھیجا گیا جہاز جمعرات کو چاند پر اترا۔ اس کمپنی کے سربراہ اسٹیو آلٹیمس نے کہا، "میں جانتا ہوں کہ یہ انتہائی ہیجان خیز تھا لیکن ہم (چاند) کی سطح پر ہیں اور ہم سگنل موصول کر پا رہے ہیں۔ چاند پر خوش آمدید۔"
Published: undefined
انٹیوٹیو مشینز کا کہنا تھا کہ فلائٹ کنٹرولرز کو جہاز سے ایک کمزور سگنل موصول ہوا ہے۔ اس مشن کے ڈائریکٹر ٹم کرین نے کہا، "ہم اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ ہم اس سگنل کو کیسے بہتر کر سکتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ بلا شبہ ہمارا مشینیں چاند کی سطح پر ہیں اور ہم سگنل منتقل کر رہے ہیں۔ "مبارک ہو، IM ٹیم، ہم دیکھیں گے کہ ہم اس سے کتنا زیادہ فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔"
Published: undefined
چھ ٹانگوں والے روبوٹک لینڈر، جسے اوڈیسس کہا جاتا ہے، نے چاند کے قطب جنوبی کے قریب ملاپرٹ اے نامی گڑھے کو ہدف بنایا ہے۔ اوڈیسس پر ناسا اور متعدد دیگر تجارتی صارفین کے لیے سائنسی آلات اور ٹیکنالوجی کے مظاہروں کا ایک مجموعہ موجود ہے اور اسے قطبی لینڈنگ سائٹ پر سورج غروب ہونے سے پہلے سات دن تک شمسی توانائی پر کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ناسا کے آلات چاند کی سطح کے ساتھ خلائی موسم کے تعاملات، ریڈیو فلکیات اور مستقبل کے لینڈرز کے لیے قمری ماحول کے دیگر پہلوؤں اور اس دہائی کے آخر میں ناسا کے خلابازوں کی منصوبہ بند واپسی کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔
Published: undefined
اوڈیسس کو 15 فروری کو اسپیس ایکس کے فالکن نائن راکٹ کے زریعے لانچ کیا گیا تھا۔ یہ خلائی جہاز ایک نئی قسم کی سپر کولڈ مائع آکسیجن، مائع میتھین پروپلشن سسٹم کا حامل ہے، جو اسے خلا میں تیز رفتار بنا دیتا ہے۔ چاند پر یہ پرائیویٹ مشن فلوریڈا سے روانہ ہوا۔
Published: undefined
آئی ایم نے بدھ کو کہا کہ اوڈیسس بہترین حالت میں رہا کیونکہ وہ زمین سے تقریباً 384,000 کلومیٹر کے فاصلے پر چاند کے گرد چکر لگاتا رہا اور پرواز کا ڈیٹا اور چاند کی تصاویر ہیوسٹن میں Intuitive Machines کے مشن کنٹرول سنٹر میں منتقل کرتا رہا۔
Published: undefined
آئی ایم کا مشن پانچ دہائیوں کے بعد کسی امریکی خلائی جہاز کے چاند کی سطح پر اترنے کا پہلا واقع تھا تھا۔ ناسا کے آخری مشن کا عملہ 1972 میں اپالو 17 کے ذریعے خلاباز جین سرنن اور ہیریسن شمٹ کے ساتھ چاند پراترا تھا۔ آج تک صرف چار دیگر ممالک کے خلائی جہاز چاند پر اترے ہیں۔ ان ممالک میں سابق سوویت یونین، چین، بھارت اور، حال ہی میں، جاپان شامل ہوا ہے۔ امریکہ وہ واحد ملک ہے، جس نے انسانوں کو بھی چاند کی سطح پر بھیجا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز