DW

خوراک کی بہتر پیداوار اور استعمال سے کھربوں ڈالر کی بچت ممکن، رپورٹ

محققین کا تخمینہ ہے کہ موجودہ غذائی نظام میں بہتری متعارف کرانے سے سالانہ 15 ٹریلین ڈالر تک بچائے جا سکتے ہیں۔

خوراک کی بہتر پیداوار اور استعمال سے کھربوں ڈالر کی بچت ممکن، رپورٹ
خوراک کی بہتر پیداوار اور استعمال سے کھربوں ڈالر کی بچت ممکن، رپورٹ 

ایک تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں پیدا اور صرف ہونے والی خوراک کی ماحولیات اور انسانی صحت پر منفی اثرات کی مغفی قیمت عالمی جی ڈی پی کے 12 فیصد کے برابر بنتی ہے۔ سائنسدانوں اور اقتصادیات کے ماہرین کے کنسورشیم کے مطابق خوراک کی پیداوار اور فراہمی کو موثر بنانے سے دینا بھر میں ہونے والی 174 ملین قبل از وقت اموات کو روکا جا سکتا ہے۔ محققین کا ماننا ہے کہ اس ضمن میں بہتر اقدامات کے ذریعے ماحولیات سے متعلقہ اہداف کو حاصل کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے اور اس سے پانچ سے دس ٹریلین ڈالر تک کے معاشی فوائد بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

Published: undefined

انیس سو ستر کی دہائی سے اب تک خوراک کی وسیع تر پیداوار نے عالمی آبادی کی غذائی ضروریات کو کسی حد تک پورا کر دیا ہے، تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی ایک مخفی قیمت بھی ہے، جو بہت زیادہ ہے۔ گزشتہ پیر کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، موٹاپے، غذائیت کی کمی اور اس سے منسلک دائمی بیماری کا باعث بنتا ہے جب کہ کاشتکاری کے ماحول دشمن طریقے گلوبل وارمنگ کے علاوہ حیاتیاتی تنوع کو نقصان پہنچانے کا باعث بھی بن رہے ہیں، جو ماحولیاتی خطرات میں اضافے کی ایک وجہ ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں مستقبل میں خوراک کی پیداواری صلاحیت کم ہونے کا خدشہ ہے۔

Published: undefined

امریکہ کے بروکنگز انسٹی ٹیوشن میں افریقہ گروتھ انیشی ایٹو کی ماہر اقتصادیات اور اس مذکورہ رپورٹ کی سربراھ ویرا سونگوے نے کہا، ''دنیا بھر میں خوراک سے متعلق ایک فعال نظام موجود ہے۔‘‘ تاہم ان کا مزید کہنا تھا،''یہ خوراک کی پیداوار کا نظام، ماحولیاتی آلودگی، لوگوں کی صحت پر منفی اثرات اور ہماری اقتصادیات پر انتہائی گہری لاگت کے ساتھ جڑا ہے۔‘‘

Published: undefined

محققین کا تخمینہ ہے کہ موجودہ غذائی نظام میں بہتری متعارف کرانے سے سالانہ 15 ٹریلین ڈالر تک بچائے جا سکتے ہیں۔ اس میں غذا سے منسلک بیماریوں جیسے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور کینسر کے سبب ہونے والے سالانہ مالی نقصانات سے جڑے تقریباً 11 ٹریلین ڈالر بھی شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زرعی سیکٹر سے جڑی ماحولیاتی آلودگی سے متعلق نقصانات تین ڈالر کے برابر بنتے ہیں۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ شعبہ زمینی کرہ ہوائی میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے تقریباﹰ ایک تہائی کا ذمہ دار ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined