پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں نے راولپنڈی اور لاہور سمیت متعدد شہروں میں الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاج کیا ہے۔ پولیس اور احتجاج کرنے والوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت کی جانب سے آٹھ فروری کے پارلیمانی انتخابات کے حوالے سے نتائج بدلے جانے کے الزامات کے تحت الیکشن کمیشن اور دیگر حکومتی عمارتوں کے باہر پر امن احتجاج کی کال دی گئی تھی۔ کل اتوار 11 فروری کو اس احتجاج کے لیے جمع ہونے والے پی ٹی آئی کے حامیوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
Published: undefined
دارالحکومت اسلام آباد سے جڑے شہر راولپنڈی اور لاہور میں احتجاجی مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جبکہ ملک بھر میں درجنوں دیگر مقامات پر ایسا احتجاج بغیر کسی ناخوشگوار واقعے کے عمل میں آیا۔ اس احتجاج کی کال پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے ہفتے کی شام دی گئی تھی۔ اس کے جواب میں پولیس نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ غیر قانونی اجتماعات کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تاہم اس احتجاج کے دوران فوری طور پر کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
Published: undefined
عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے آزاد امیدواروں نے انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں اور مبینہ طور پر فوج کی حمایت یافتہ پاکستان مسلم لیگ (ن) دوسری سب سے زیادہ سیٹیں جیتنے والی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ تاہم آزاد امیدواروں کی طرف سے حکومت کی تشکیل کے بارے میں غیر یقینی صورتحال نے ملک کو سیاسی غیر یقینی کی کیفیت سے دو چار کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کی حریف پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی سطح پر حکومت سازی کے لیے ممکنہ اتحادوں پر بات چیت کر رہی ہیں۔
Published: undefined
انتخابات کے دن ملک بھر میں موبائل فون کی بندش اور نتائج دیر سے جاری کیے جانے سے یہ شبہ پیدا ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کو یقینی بنانے کے عمل پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین گوہر علی خان نے ہفتے 10 فروری کو ایک نیوز کانفرنس میں اپنے حامیوں سے پرامن احتجاج کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں انتخابات میں دھاندلی کی گئی ہے۔
Published: undefined
اتوار کے روز اسلام آباد پولیس فورس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ افراد الیکشن کمیشن اور دیگر سرکاری دفاتر کے ارد گرد غیر قانونی اجتماعات پر اکسا رہے ہیں۔ غیر قانونی اجتماعات کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اسی طرح کا انتباہ راولپنڈی میں بھی جاری کیا گیا تھا جبکہ لاہور میں لبرٹی مارکیٹ کے قریب درجنوں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔
Published: undefined
راولپنڈی میں پولیس نے پی ٹی آئی کے درجنوں حامیوں کے ہجوم پر اس وقت آنسو گیس کے گولے داغے جب انہوں نے انتخابی نتائج مرتب کرنے والے دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا۔ لاہور میں پی ٹی آئی کے تقریبا 200 حامیوں کا ایک اور اجتماع بھی پولیس کے لاٹھی چارج کے سبب منتشر ہو گیا۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس وقت متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا جب انہوں نے علاقے کو خالی کرنے سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined