DW

آسٹریلیا: گرم ہوا کے غبارے سے گر کر ایک شخص کی ہلاکت

میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ اس ائیر بیلون کو بعد ازاں بحفاظت ایک پارک میں لینڈ کر گیا، پائلٹ اور صدمے کے شکار دیگر مسافروں کو نفسیاتی امداد کی پیشکش کی گئی۔

آسٹریلیا: گرم ہوا کے غبارے سے گر کر ایک شخص کی ہلاکت
آسٹریلیا: گرم ہوا کے غبارے سے گر کر ایک شخص کی ہلاکت 

آسٹریلوی شہر میلبورن کے اوپر سے گزرتے ہوئے ایک ہاٹ ائیر بیلون سے گر کر ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ اس شخص کی لاش میلبورن کے ایک رہائشی علاقے سے برآمد ہوئی ہے۔پیر کی صبح آسٹریلوی خبر رساں ایجنسی اے اے پی کی طرف سے موصولہ خبر کے مطابق میک شہر میلبورن کے اوپر سے گزرتے ہوئے ایک ائیر بیلون حادثے کا شکار ہوا۔اس ائیر بیلون کے گرنے سے اس میں سوار ایک شخص موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ اس شخص کی لاش میلبورن کے ایک رہائشی علاقے سے برآمد ہوئی۔

Published: undefined

اے اے پی اور مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق یہ حادثہ پیر کی صبح بیلون کے ٹیک آف کے فوراً بعد پیش آیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے اور اس غبارے میں سوار دیگر مکینوں سمیت عینی شاہدین سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ تفتیشی کارروائی کے ذریعے حادثے کے حالات کی وضاحت معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی۔ تاہم آسٹریلوی خبر رساں ایجنسی اے اے پی نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس شخص کی موت کو مشتبہ نہیں سمجھا جا رہا ہے۔

Published: undefined

ائیر بیلون کا کیا بنا؟

آسٹریلیا کی نیشنل کمرشل ہاٹ ایئر بیلوننگ انڈسٹری اور آسٹریلوی بیلوننگ فیڈریشن کا کہنا ہے،''مسافروں اور پائلٹ کو اس واقع سے شدید صدمہ پہنچا ہے۔‘‘ اُدھر میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ اس ائیر بیلون کو بعد ازاں بحفاظت ایک پارک میں لینڈ کر گیا، پائلٹ اور صدمے کے شکار دیگر مسافروں کو نفسیاتی امداد کی پیشکش کی گئی۔

Published: undefined

آسٹریلیا کی نیشنل کمرشل ہاٹ ایئر بیلوننگ انڈسٹری اور آسٹریلوی بیلوننگ فیڈریشن کی طرف سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان کے حوالے سے کہا گیا کہ،''ہاٹ ائیر بلون کے باسکٹس ڈیزائن کرتے ہوئے حفاظت کو ذہن میں رکھا گیا تھا تاکہ مسافروں کے حادثاتی طور پر باہر گرنے یا کسی بھی حادثاتی اخراج کے امکانات سے بچا جا سکے۔‘‘

Published: undefined

آسٹریلوی خبر رساں ایجنسی اے اے پی نے کہا ہے کہ آسٹریلوی ٹرانسپورٹ سیفٹی بیورو اور سول ایوی ایشن سیفٹی اتھارٹی اس حادثے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined