DW

ترکی میں ایک چرچ پر حملہ، ایک شخص ہلاک

گزشتہ سال دسمبر میں ترک سکیورٹی فورسز نے 32 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا جو مبینہ طور پر عسکریت پسند گروہ داعش سے تعلق رکھتے تھے۔

ترکی میں ایک چرچ پر حملہ، ایک شخص ہلاک
ترکی میں ایک چرچ پر حملہ، ایک شخص ہلاک 

استنبول میں واقع ایک اطالوی چرچ پر مسلح حملہ آوروں کے حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ حملہ ایک مذہبی تقریب کے دوران کیا گیا۔نقاب پوش حملہ آوروں نے استنبول میں واقع ایک اطالوی چرچ پر مذہبی تقریب کے دوران حملہ کیا۔ اس حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ ترکی کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا کے مطابق یہ حملہ آج اتوار کے روز کیا گیا۔ یرلیکایا کے ایک بیان کے مطابق حملہ آوروں نے سرییر ضلع میں سانتا ماریا چرچ پر مقامی وقت کے مطابق صبح 11:40 بجے حملہ کیا۔

Published: undefined

ان کے بیان کے مطابق اس حملے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور حکام حملہ آوروں کو پکڑنے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترک حکام اس گھناؤنے عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔ جاری کردہ ویڈیوز میں پولیس اہلکار اور ایمبولینس کو چرچ کے باہر دیکھا جاسکتا ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس حملے کا مقصد کیا تھا۔

Published: undefined

پوپ فرانس کا متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی

پوپ فرانسس نے استنبول کے اس کیتھولک چرچ پر حملے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اپنی ہفتہ وار عبادات کے اختتام پر کہا، "میں استنبول میں سانتا ماریا ڈریپرس چرچ کی کمیونٹی سے اپنی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔"

Published: undefined

اطالوی وزیر خارجہ نے بھی چرچ پر مسلح حملے کی مذمت کی ہے۔ انتونیو تاجانی نے اس حملے پر اپنی "تعزیت اور سخت مذمت" کا اظہار کیا اور قاتلوں کی تلاش کے لیے ترک حکام پر زور دیا۔

Published: undefined

گزشتہ سال دسمبر میں ترک سکیورٹی فورسز نے 32 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا جو مبینہ طور پر عسکریت پسند گروہ داعش سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ دہشت گرد افراد گرجا گھروں اور عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ عراقی سفارت خانے پر حملوں کی منصوبہ بندی بھی کر رہے تھے۔ اس مسلح گروہ نے ترکی میں کئی حملے کیے ہیں جن میں 2017 میں ایک نائیٹ کلب پر کیا جانے والا حملہ بھی شامل ہے جس میں 39 افراد ہلاک ہو ئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined