DW

صدر پوتن کے ایک اور ناقد اولگ اورلوف کو جیل بھیج دیا گیا

70 سالہ اولگ کو اپنے ایک مضمون کے حوالے سے قانونی کارروائی کا سامنا تھا، جس میں انہوں نے یوکرین پر روسی حملے پر تنقید کی تھی۔

صدر پوٹن کے ایک اور ناقد اولگ اورلوف کو جیل بھیج دیا گیا
صدر پوٹن کے ایک اور ناقد اولگ اورلوف کو جیل بھیج دیا گیا 

عدالت نے اولگ کو ایک مضمون میں روسی فوج کو "بدنام" کرنے پر ڈھائی سال قید کی سزا سنائی۔ اولگ کا موقف رہا ہے کہ ان کے خلاف یہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔ایک روسی عدالت نے منگل کو صدر ولادیمیر پوتن کے ناقد اولگ اورلوف کو ڈھائی سال قید کی سزا سنادی۔

Published: undefined

70 سالہ اولگ کو اپنے ایک مضمون کے حوالے سے قانونی کارروائی کا سامنا تھا، جس میں انہوں نے یوکرین پر روسی حملے پر تنقید کی تھی۔ منگل کو روسی دارالحکومت ماسکو میں ایک عدالت نے انہیں اس مضمون میں روسی فوج کو "بارہا بدنام" کرنے پر مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی۔ اس فیصلے کے بعد حکام نے اولگ کو عدالت میں ہی اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

Published: undefined

اس مقدمے کے حوالے سے اولگ کا موقف رہا ہے ان کے خلاف یہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔ لیکن منگل کے عدالتی فیصلے کے بعد انسانی حقوق کے ایکٹوسٹ اولگ بھی صدر پوتن کے ان ناقدین میں شامل ہو گئے ہیں جو جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

Published: undefined

اس کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ اولگ کو دو سال اور گیارہ ماہ کے لیے جیل بھیجا جائے۔ اس سے قبل عدالت نے اس کیس میں اولگ پر صرف جرمانہ عائد کیا تھا، لیکن اس فیصلے کے خلاف استغاثہ نے ایک اپیل دائر کر دی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ اولگ کو اس سے زیادہ سخت سزا سنائی جانی چاہیے۔

Published: undefined

روسی میڈیا ادارے 'میڈیازونا' کے مطابق استغاثہ کا دعویٰ تھا کہ نوبل امن انعام یافتہ انسانی حقوق کے گروپ میموریل کے شریک چیئرمین اولگ کا یوکرین جنگ کی مذمت میں لکھا گیا مضمون ان کی "روایتی روسی روحانی، اخلاقی اور حب الوطنی" کی مخالفت اور روسی فوج سے نفرت پر مبنی تھا۔ اولگ کی طرح صدر پوتن کے جن ناقدین کو قید کی سزا سنائی جا چکی ہے ان میں الیکسی ناوالنی، ولادیمیر کارا مورزا اور الیا یاشن شامل ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined