مصرکی اعداد و شمار کی ایجنسی 'کیپمس‘ کے مطابق ملک میں جنوری میں افراط زر انتیس اعشاریہ اٹھ فیصد تھا جبکہ فروری میں پینتیس اعشاریہ سات فیصد تک پہنچ گیا ۔ اس کی بنیادی وجہ خوراک اور مشروبات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہے۔مصر میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ صارفی قیمت کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر افراط زر پینتیس اعشاریہ سات فیصد تک نوٹ کیا گیا ہے ۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ افراط زر جو جنوری میں 29 اعشاریہ اٹھ فیصد تھا، اس میں تقریباً چھ درجے اضافہ ہو گیا۔ شماریاتی ادارے CAPMAS کے مطابق افراط زر میں اضافے کی بنیادی وجہ خوراک اور مشروبات کی قیمتوں میں بڑھوتی ہے۔
Published: undefined
مصری مرکزی بینک نے ڈالر کے مقابلے میں ملکی کرنسی کی قدر میں نمایاں کمی کی تھی۔ بارہ ماہ تک ڈالر کے مقابلے میں مصری کرنسی پاؤنڈ کی قدر تیس اعشاریہ آٹھ پانچ تک برقرار رہی تھی، مگر حال ہی میں اس میں پچاس فیصد تک گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ چودہ تجزیہ کاروں کے سروے کے بعد پیش کردہ اندازوں میں فروری میں افراط زر میں اضافے کی توقع کی گئی تھی۔
Published: undefined
ماہرین کے مطابق ماہانہ تقابل میں جنوری میں مہنگائی میں یہ اضافہ ایک اعشاریہ چھ تھا، جبکہ فروری میں گیارہ اعشاریہ چار تک دیکھا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق خوراک کی قیتمتوں میں بھی جنوری میں بڑھوتری ایک اعشاریہ چار فیصد تھی جو فروری میں پندرہ اعشاریہ نو فیصد تک پہنچ گئی ۔
Published: undefined
گذشتہ ہفتے کے اختتام پر مصری مرکزی بینک کی جانب سےجاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا تھا کہ بنیادی افراط زر، جس میں ایندھن اور چند غذائی اجزا کی قیمتیں شامل نہیں، جنوری میں (انتیس فیصد) کے مقابلے میں فروری میں پینتیس اعشاریہ ایک فیصد تک پہنچ گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined