DW

بھارت نے پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر شعیب بشیر کا ویزا جاری کردیا

انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے ان واقعات کو "انتہائی مایوس کن" قرار دیا جب کہ برطانوی حکومت کے ترجمان نے بھی پاکستانی نژاد برطانوی کھلاڑی کے ساتھ "منصفانہ" سلوک کا مطالبہ کیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

 

پاکستانی نژاد برطانوی کرکٹر شعیب بشیر ویزا کے اجراء میں تاخیرکی وجہ سے اب بھارت کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ نہیں کھیل سکیں گے۔ اس واقعے پر انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔شعیب بشیر بھارت اور انگلینڈ کے درمیان پانچ ٹسٹ میچوں کی سریز کے تحت جمعرات 25 جنوری کو حیدرآباد میں کھیلے جانے والے پہلے میچ میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کرنے والے تھے۔ لیکن آف اسپنر بشیر اب وشاکھاپٹنم میں بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلیں گے۔

Published: undefined

انگلینڈ کرکٹ نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ بشیر اس ہفتے کے اواخر تک بھارت کا سفر کرنے اور ٹیم میں شامل ہونے والے ہیں۔ بورڈ نے مزید کہا کہ،"ہمیں خوشی ہے کہ مسئلہ اب حل ہو گیا ہے۔"

Published: undefined

شعیب بشیر کو بھی انگلینڈ کے دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ گزشتہ اتوار کو ابوظہبی سے حیدرآباد پہنچنا تھا لیکن انہیں ہوائی اڈے پر ہی روک دیا گیا کیونکہ نئی دہلی نے ان کا ویزا جاری نہیں کیا تھا۔ اس وجہ سے پہلے ٹیسٹ سے قبل ہی بھارت اور انگلینڈ کے درمیان میچ تنازع کا شکار ہو گیا۔ انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے ان واقعات کو "انتہائی مایوس کن" قرار دیا جب کہ برطانوی حکومت کے ترجمان نے بھی پاکستانی نژاد برطانوی کھلاڑی کے ساتھ "منصفانہ" سلوک کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

اسٹوکس نے میچ سے پہلے کی پریس کانفرنس میں کہا کہ جب مجھے ابوظہبی میں پہلی بار خبر ملی تو میں نے کہا تھا کہ جب تک بشیر کو ویزا نہیں مل جاتا ہمیں پرواز نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا،"لیکن میں نے شاید کچھ زیادہ ہی کہہ دیا تھا کیونکہ میں جانتا ہوں کہ ایسا کہنا آسان ہے لیکن کرنا مشکل۔ میں نے شاید اپنے جذبات کی وجہ سے ایسا کہا تھا۔"انہوں نے مزید کہا کہ ''مجھے اس بات سے کافی تکلیف ہوئی کہ بشیر کو اس صورت حال سے گزرنا پڑا۔"

Published: undefined

تنازع کیسے حل ہوا؟

بیس سالہ شعیب بشیر کے پاسپورٹ پر ویزا نہیں لگا ہوا تھا۔ انگلینڈ کی ٹیم کے ویزے بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے آن لائن جاری کیے تھے اور اس صورت میں پاسپورٹ پر ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے تاہم ائیرلائن کو اس کی ایک نقل فراہم کر دی جاتی ہے۔ لیکن انگلینڈ کی ٹیم اتوار کو جب ابوظہبی ائیرپورٹ پہنچی تو حیدر آباد کی پرواز کے لیے ائیرلائن نے شعیب بشیر کو روک دیا۔ ان کا نام اس فہرست میں شامل نہیں تھا جو ائیرلائن کو جاری کی گئی تھی۔ اگرچہ بی سی سی آئی نے ان کے ویزے کے لیے بھی انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کو مطلع کر دیا تھا لیکن بھارتی امیگریشن نے پاسپورٹ پر ویزے سے مشروط کردیا تھا۔

Published: undefined

بین اسٹوکس کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم کا دسمبر کے وسط میں اعلان کیا جاچکا تھا تو اگر ایسا کوئی مسئلہ تھا تو وقت سے پہلے بتایا جاسکتا تھا۔ انہیں افسوس ہے کیونکہ وہ بشیر کو حیدر آباد میں ٹیم میں کھلانا چاہتے تھے۔ شعیب بشیر فوری طور پر انگلینڈ واپس پہنچے جہاں ای سی بی نے ان کا ویزا درخواست جمع کرا یا، جس کے بعد ان کا ویزا جاری کردیا گیا۔

Published: undefined

شعیب بشیر بھارت کی جانب سے ویزا ملنے میں تاخیر کا سامنا کرنے والے پہلے پاکستانی نژاد برطانوی کرکٹر نہیں ہیں۔ان کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے۔ ماضی میں معین علی اور ثاقب محمود کو بھی بھارت کا دورہ کرنے پر انہی مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے علاوہ آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کو بھی گزشتہ سال بھارت میں ٹیسٹ سیریز کے دورے کے دوران ویزا ملنے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Published: undefined

دریں اثنا بھارتی کپتان روہت شرما نے شعیب بشیر کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "افسوس کہ میں ویزا آفس میں نہیں بیٹھتا کہ اس بارے میں زیادہ بتا سکوں۔ مجھے امید ہے کہ وہ جلد یہاں آئیں گے اور ہمارے ملک میں لطف اندوز ہوں گے اور کرکٹ بھی کھیلیں گے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined