DW

جنگ زدہ غزہ کے لیے امداد کی ترسیل کی کوششیں تیز تر

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس فلسطینی خطے میں اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں مزید کم از کم 69 افراد ہلاک ہو گئے۔

جنگ زدہ غزہ کے لیے امداد کی ترسیل کی کوششیں تیز تر
جنگ زدہ غزہ کے لیے امداد کی ترسیل کی کوششیں تیز تر 

جنگ سے تباہ حال غزہ پٹی کو امداد کی ترسیل کے لیے بین الاقوامی کوششوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ فلسطینی علاقوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے مطابق غزہ کے عوام کو بھوک کے وسیع تر مسئلے کا کا سامنا ہے۔غزہ پٹی کے لاکھوں بحران زدہ شہریوں کو امدادی سامان کی ترسیل کی کوششیں تیز تر تو کر دی گئی ہیں تاہم ساتھ ہی اقوام متحدہ کے فلسطینی علاقوں کے لیے امدادی ادارے UNRWA نے غزہ میں قحط اور فاقوں کے خلاف خبردار بھی کیا ہے۔

Published: undefined

اسی دوران حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت نے جمعرات کے روز بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس فلسطینی خطے میں اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں مزید کم از کم 69 افراد ہلاک ہو گئے۔ خود حماس کے عہدیداروں نے گزشتہ ایک روز میں غزہ میں 40 سے زیادہ نئے فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔ وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی دستوں نے غزہ شہر کے قریب امدادی سامان کی تقسیم کے ایک مرکز پر عام شہریوں کے ایک گروپ پر فائرنگ بھی کی، جس کے نتیجے میں سات افراد مارے گئے۔ اسرائیلی فوج نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

Published: undefined

امدادی سامان لانے والا بحری جہاز

سمندری مال برداری سے متعلق ایک ویب سائٹ کے مطابق قبرص سے روانہ ہونے کے بعد غزہ کی طرف سفر کرنے والا ایک امدادی بحری جہاز کل جمعرات 14 مارچ کو اسرائیلی ساحلی علاقے کے قریب پہنچ چکا تھا۔ 'اوپن آرمز‘ نامی اس بحری جہاز پر غزہ کے بحران زدہ عوام کے لیے تقریباً 200 ٹن امدادی اشیائے خوراک اور دیگر سامان لدا ہوا ہے۔

Published: undefined

ادھر جمہوریہ قبرص کے وزیر خارجہ نے آج کہا کہ اسی طرح کا امدادی سامان لے کر غزہ کی طرف سفر کرنے والا ایک اور بحری جہاز بھی قبرص ہی کی ایک دوسری بندرگاہ سے اپنی روانگی کی تیاریوں میں ہے۔ اس سامان کو غزہ کے شدید مشکلات اور مسائل کا شکار عوام تک پہنچانے کے لیے امریکہ کی طرف سے غزہ کے ساحلی علاقے میں ایک عارضی بندرگاہ کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے۔

Published: undefined

زمینی ذرائع سے مدد کی ترسیل اہم تر

غزہ پٹی کے لیے امداد کی ترسیل کی بین الاقوامی بحری اور فضائی کوششیں اپنی جگہ لیکن کئی بین الاقوامی امدادی اداروں نے کہا ہے کہ ایسی کوئی بھی کوششیں زمینی راستے اور زمینی ذرائع سے غزہ تک امداد پہنچانے کے طریقے کا متبادل نہیں ہو سکتیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور امدادی ادارے آکسفیم سمیت ایسی تقریباﹰ 25 تنظیموں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے، ''فضائی اور سمندری امدادی مشن زمینی راستے سے امداد کی ترسیل کا متبادل بالکل نہیں ہیں۔‘‘

Published: undefined

دریں اثنا اسرائیلی فوج کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی طرف سے ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر ابتدائی سطح پر امدادی سامان لانے والے چھ ٹرک براہ راست شمالی غزہ کے علاقے میں بھیجے جا چکے ہیں۔

Published: undefined

غزہ میں اکتیس ہزار سے زائد ہلاکتیں

غزہ کی جنگ گزشتہ برس حماس کے اسرائیل میں حملے کے ساتھ شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباﹰ ساڑھے گیارہ سو افراد مارے گئے تھے اور حماس کے جنگجو جاتے ہوئے قریب ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ بھی لے گئے تھے۔

Published: undefined

اس حملے کے فوری بعد اسرائیل کی طرف سے حماس کے خلاف شروع کی جانے والی اور اب تک جاری زمینی اور فضائی عسکری کارروائیوں میں غزہ میں وزارت صحت کے مطابق ہلاک شدگان کی تعداد مزید اضافے کے ساتھ اب 31 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان ہلاک شدگان میں اکثریت فلسطینی خواتین اور بچوں کی تھی۔

Published: undefined

اس جنگ میں، جو اب اپنے چھٹے مہینے میں ہے، غزہ پٹی میں 73 ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ اسی جنگ کے باعث غزہ پٹی میں وسیع تر تباہی کے ساتھ ساتھ وہاں ایک بڑا انسانی بحران بھی پیدا ہو چکا ہے۔ ماس کو، جس کے سات اکتوبر کے روز اسرائیل پر دہشت گرادنہ حملے کے ساتھ یہ جنگ شروع ہوئی تھی، یورپی یونین کے علاوہ امریکہ، جرمنی اور کئی دیگر ممالک باقاعدہ طور پر ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined