DW

پچاس سال سے کم عمر کے افراد میں بڑی آنت کے کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح

محققین سگریٹ نوشی سے پرہیز، شراب نوشی کو کم کرنے اور صحت مند وزن برقرار رکھنے کو وہ بنیادی اصول قرار دیتے ہیں، جو کینسر کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

پچاس سال سے کم عمر کے افراد میں بڑی آنت کے کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح
پچاس سال سے کم عمر کے افراد میں بڑی آنت کے کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح 

ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کولوریکٹل کینسر کے مجموعی کیسز کم ہو رہے ہیں، لیکن 50 سال سے کم عمر کے نوجوانوں میں بڑی آنت کے سرطان کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ نوجوانوں میں اس کے خطرات کم ہی ہیں۔ یورپی یونین اور برطانیہ کے اعداد و شمار پر مبنی ایک نئے مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ کولوریکٹل کینسر یا بڑی آنت کے سرطان سے اموات میں مجموعی طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔ سرطان سے متعلق ایک معروف طبی جریدے''اینلز آف آنکولوجی‘‘ میں شائع ہونے والی یہ تحقیق ان طویل مدتی رجحانات کو تقویت دیتی ہے کہ تیس سال پہلے کے مقابلے میں کینسر کا عارضہ کم انسانوں کی جان لے رہا ہے۔

Published: undefined

اعداد و شمار کے مطابق یورپی یونین میں 1988 ء سے اب تک مجموعی طور پر تمام کینسر کی تمام اقسام سے 6.2 ملین اموات جبکہ برطانیہ میں 1.3 ملین اموات سے بچا جا سکا ہے۔ اس تحقیق میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے آبادی کے اعداد و شمار کا استعمال کیا گیا تاکہ 2024 ء تک کینسر کی تمام اقسام سے ہونے والی اموات کی پیش گوئی کی جا سکے۔

Published: undefined

اٹلی کیے شہر میلان کی یونیورسٹی سے منسلک مہلک امراض کے محقق Carlo La Vecchia نے اس مطالعے کی قیادت کی ۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا،''کولوریکٹل کینسر یا بڑی آنت کے کینسر سے اموات کی شرح میں کمی کا تناسب مردوں میں 4.8 فیصد اور خواتین میں 9.5 رہا۔ اس کمی کی وجہ کینسر کی بہتر تشخیص اور بہتر علاج کے ساتھ ساتھ تمباکو نوشی کی شرح میں کمی ہے۔‘‘

Published: undefined

بڑی آنت کے سرطان کی شرح میں کمی سب سے واضح طور پر 70 سے بڑی عمر کے افراد میں واقع ہوئی ہے۔ ناروے کی یونیورسٹی آف اوسلو سے منسلک میڈیسن کے پروفیسر مائیکل بُرائیتھاور سے ڈی ڈبلیو نے ان نتائج پر تبصرہ کرنے کو کہا تو ان کا کہنا تھا،''پہلے کولوریکٹل کینسر سے اموات کی شرح 50 تا 60 فیصد تھی لیکن اب یہ کم ہو کر 20 تا 30 فیصد رہ گئی ہے۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔‘‘

Published: undefined

شرح اموات میں کمی کی وجہ کولونوسکوپی کے ساتھ جراحی کی بہتر تکنیک ہے، جس کے ذریعے نچلی آنتوں اور مقعد میں کینسر کے بافتوں کو جراحی سے ہٹا دیا جاتا ہے۔ کینسر کے علاج کی بہتر ادویات کے ساتھ اور بیماری کی بروقت تشخیص کے لیے بہتر اسکریننگ کے طریقہ کار بہت مفید ثابت ہو رہے ہیں۔

Published: undefined

بڑی آنت کے کینسر سے نوجوان بالغوں میں اموات کی شرح بڑھ رہی ہے۔ مذکورہ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ 50 سال سے کم عمر کے لوگوں میں کولوریکٹل کینسر سے اموات کی شرح بڑھ رہی ہے۔ اٹلی، پولینڈ اوراسپین میں کم عمر افراد میں مردوں کی شرح اموات اور جرمنی میں خواتین کے لیے شرح اموات میں 5 تا 7 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ برطانیہ میں اسی عمر کے افراد میں شرح اموات 26 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔

Published: undefined

کینسر کے 'رسک فیکٹرز‘ کے حوالے سے سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ وہ انہیں کینسر کی بیماری پر اثرانداز ہونے والے عوامل تو سمجھتے ہیں تاہم یہ مکمل طور پر نہیں کہہ سکتے کہ یہ رسک فیکٹرز کینسر کا سبب کیسے بنتے ہیں۔ ان عوامل میں موٹاپا اور سگریٹ نوشی بڑی وجوہات قرار دی گئی ہیں۔

Published: undefined

ناروے کی یونیورسٹی آف اوسلو سے منسلک میڈیسن کے پروفیسر مائیکل بُرائیتھاور کہتے ہیں، ''موٹاپا ایک بڑا خطرہ عنصر ہے، لیکن اتنا زیادہ نہیں جتنا کہ سگریٹ نوشی ۔ غذا بھی کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔ مثال کے طور پر، سرخ گوشت اور کولوریکٹل کینسر کے درمیان کوئی تعلق نہیں پایا جاتا لیکن ہم واقعی اس کے پیچھے میکانزم کو نہیں جانتے ہیں کہ یہ عوامل کس طرح کولوریکٹل کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

شراب نوشی کو روکنے سے کولوریکٹل کینسر کے اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ دسمبر 2023 میں شائع ہونے والی ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ الکوحل کا استعمال بڑی آنت کے کینسر کے لیے خطرہ ہے۔

Published: undefined

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کی کینسر کے روک تھام کے پروگرام کی سربراہ اور مذکورہ مطالعے میں کلیدی کردار ادا کرنے والی محقق بیائٹریس لاؤبی سیکریٹان کا کہنا ہے کہ شراب نوشی اور کولوریکٹل کینسر کے درمیان براہ راست تعلق پایا جاتا ہے۔ وہ کہتی ہیں، ''ایتھنول الکوحل مشروبات کا بنیادی جُز ہے جو ایسٹیل ڈیہائڈ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ ایسٹیل ڈیہائڈ جینوٹوکسک ہوتا ہے اور ڈی این اے کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اس سے سرطان پیدا ہوتا ہے۔ ایسیٹیل ڈیہائڈ گٹ مائکرو بایوم کی ساخت کو تبدیل کرتا اور آنتوں کے کینسر کا سبب بنتا ہے۔

Published: undefined

محققین سگریٹ نوشی سے پرہیز، شراب نوشی کو کم کرنے اور صحت مند وزن برقرار رکھنے کو وہ بنیادی اصول قرار دیتے ہیں، جو کینسر کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined