DW

حماس کے سربراہ اور ترک وزیر خارجہ کی ترکی میں ملاقات

ہنیہ اور فیدان کی اس ملاقات کے دوران دونوں نے غزہ میں انسانی امداد میں اضافے اور مستقل امن کے لیے دو ریاستی حل پر بھی بات کی۔

حماس کے سربراہ اور ترک وزیر خارجہ کی ترکی میں ملاقات
حماس کے سربراہ اور ترک وزیر خارجہ کی ترکی میں ملاقات 

ترک سفارتی ذرائع کے مطابق حماس کے قطر میں مقیم سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ترک وزیر خارجہ سے ترکی میں ملاقات کی ہے۔ تین ماہ سے زائد عرصے میں ان کا یہ پہلا باضابطہ رابطہ تھا۔اتوار 21 جنوری کو خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی طرف سے انقرہ سے موصولہ رپورٹ میں ترک سفارتی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہفتہ 20 جنوری کو حماس کے قطر میں مقیم سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ترکی میں ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق حماس کے لیڈر اور ترک وزیر خارجہ کی اس ملاقات میں غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی اور سات اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل پر کیے جانے والے حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے قریب 250 افراد میں سے ہنوز حماس کے قبضے میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کے موضوع کو مرکزی اہمیت حاصل تھی۔

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ ہنیہ اور فیدان کی اس ملاقات کے دوران دونوں نے '' غزہ میں انسانی امداد میں اضافے اور مستقل امن کے لیے دو ریاستی حل‘‘ پر بھی بات کی۔ فیدان اور ہنیہ کا آخری بار 16 اکتوبر کو بذریعہ فون باضابطہ رابطہ ہوا تھا۔اسرائیلی اعداد و شمار پر مبنی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں عسکریت پسند گروپ حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں تقریباً 1,140 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

Published: undefined

حملوں کے جواب میں حماس کو تباہ کرنے کا عزم کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری وسیع فوجی آپریشن، مسلسل بمباری اور زمینی کارروائی کے نتیجے می‍ں حماس کے زیر انتظام اس علاقے کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں کم از کم 24,927 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں لگ بھگ 132 یرغمالی ہنوز حماس کے قبضے میں ہیں۔ اسرائیلی اعداد و شمار پر مبنی اے ایف پی کی رپورٹ کے ان 132 یرغمالیوں میں سے کم از کم 27 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مارے گئے ہیں۔

Published: undefined

7 اکتوبر کے حملوں سے قبل ترک شہر استنبول حماس کے سیاسی رہنماؤں کے لیے ایک اڈے کے طور پر استعمال ہو رہا تھا۔ تاہم بعض رہنماؤں کی طرف سے اسرائیل کی تاریخ کے اس سب سے مہلک حملے کا جشن مناتے ہوئے ویڈیوز سامنے آنے کے بعد ترکی نے حماس کے سربراہوں سے ترکی چھوڑنے کا کہا تھا۔

Published: undefined

تاہم ترک صدر رجب طیب ایردوآن اس کے بعد غزہ میں ہونے والی وسیع پیمانے پر ہلاکتوں اور تباہی پر اسرائیل کے مسلم دنیا میں سخت ترین ناقدین میں سے ایک بن گئے ہیں۔ ایردوآن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا موازنہ جرمن نازی حکمران آڈولف ہٹلر سے کیا اور امریکہ پر فلسطینیوں کی ''نسل کشی‘‘ کی سرپرستی کا الزام بھی لگایا۔

Published: undefined

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ترکی کے مغربی صوبے میں قائم بحریہ کے ایک ''ڈلیوری پلیٹ فارم‘‘ پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی ساکھ بُری طرح مجروح ہوئی ہے۔ ایردوآن نے اس کی دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری غزہ جنگ کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined