جرمنی کے مشرقی صوبے سیکسنی میں پولیس نے دوران تفتیش تقریباﹰ دو بلین یورو مالیت کے بِٹ کوائنز قبضے میں لے لیے۔ اس وقت ایک بِٹ کوائن کی مالیت تقریباﹰ چالیس ہزار یورو ہے اور ضبط کردہ بِٹ کوائنز کی تعداد پچاس ہزار بنتی ہے۔وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے منگل تیس جنوری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں جن ورچوئل کرنسیوں کی آن لائن خریدو فروخت ہوتی ہے، ان میں سے بِٹ کوائن مہنگی ترین کرپٹو کرنسی ہے، جس کی اس وقت فی کس قیمت تقریباﹰ 40 ہزار یورو یا 43 ہزار امریکی ڈالر سے زائد بنتی ہے۔
Published: undefined
پولیس کے مطابق دوران تفتیش یہ کرپٹو کرنسی عبوری طور پر قبضے میں لے لی گئی اور جرمنی میں یہ اپنی مالیت کے لحاظ سے آج تک کا سب سے بڑا واقعہ ہے کہ حکام نے دو بلین یورو یا 2.17 بلین امریکی ڈالر کے برابر بِٹ کوائنز اپنے قبضے میں لے لیے۔
Published: undefined
جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی جرمن دفتر بی کے اے کی صوبے سیکسنی میں شاخ کے ترجمان کائی آندرس نے بتایا کہ ان کے ادارے کی طرف سے تفتیش کے دوران ایک ملزم نے اربوں مالیت کی یہ ورچوئل کرنسی حکام کے حوالے کردی۔
Published: undefined
اس صوبائی محکمے کی طرف سے یہ تفتیش دو ایسے مشتبہ ملزمان کے خلاف کی جا رہی تھی، جن میں سے ایک کی عمر 40 برس اور دوسرے کی عمر 37 برس ہے۔ ان دونوں ملزمان پر شبہ تھا کہ وہ مئی 2013ء تک سائبر کرائمز کے ارتکاب کے لیے ایک ایسا پائریسی پورٹل چلاتے تھے، جس کے ذریعے مجرمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں تاوان وصول کیا جاتا تھا۔ ان دونوں ملزمان کے قبضے سے جو قریب 50 ہزار بِٹ کوائن ضبط کر لیے گئے ہیں، ان کے بارے میں شبہ ہے کہ ان ملزمان نے یہ انتہائی مہنگی کرپٹو کرنسی تاوان کی رقوم سے ہی خریدی تھی۔
Published: undefined
سیکسنی پولیس کے ترجمان کے بقول دو بلین یورو مالیت کے بِٹ کوائن قبضے میں لیے جانے کا یہ واقعہ جس بہت طویل تکنیکی تفتیشی عمل کے نتیجے میں ممکن ہوا، اس میں سیکسنی کے دارالحکومت ڈریسڈن میں وفاقی دفتر استغاثہ، جرائم کی چھان بین کرنے والے صوبائی محکمے، ٹیکس چوری کے واقعات کی چھان بین کرنے والے صوبائی دفتر، امریکہ کے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی اور میونخ کی ایک انفارمیشن ٹیکنالوجی فرم کے ماہرین بھی شامل تھے۔
Published: undefined
بِٹ کوائن چونکہ ایک ورچوئل کرنسی ہے، اس لیے قبضے میں لیےگئے ایسے 50 ہزار کوائنز اب سیکسنی میں بی کے اے کے ایک آن لائن والٹ میں منتقل کر دیے گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined