جرمنی میں بڑھتی ہوئی دائیں بازو کی شدت پسندی، ملک کی ترقی و کامیابی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ یہ بات جرمن مرکزی بینک کے سربراہ یوآخم ناگیل نے کہی ہے۔جرمنی کے فُنکے میڈیا گروپ کے اخبارات سے بات کرتے ہوئے 57 سالہ ناگیل کا کہنا تھا، ''میں ہر ایک سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ دائیں بازو کی شدت پسندی کے خطرے کو ہلکا نہ لیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''دائیں بازو کی شدت پسندی سرمایہ کاروں اور باہر سے آنے والے ماہر ورکرز کو خوفزدہ کرتی ہے۔ اس سے ہماری ترقی اور کامیابی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔‘‘
Published: undefined
یوآخم ناگیل جرمنی میں بہت سے دیگر افراد کی طرح انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی اور تارکین وطن مخالف جماعت آلٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ یا اے ایف ڈی کی حالیہ انتخابی کامیابیوں کے سلسلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے تھے۔
Published: undefined
جرمنی میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے سبب جرمن ووٹرز کی بے چینی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اے ایف ڈی کی طرف سے حاصل کی جانے والی حالیہ کامیابیاں معاشرے میں شدید بحث کا سبب بنی ہیں۔ حالیہ مہینوں کے دوران ملک بھر میں ہزارہا افراد شدت پسندی کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شریک ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
جرمن مرکزی بینک کے سربراہ یوآخم ناگیل کے مطابق بطور شہری وہ بھی اس طرح کی پیش رفت پر بہت زیادہ تحفظات رکھتے ہیں: ''یہی وجہ ہے کہ میں جمہوریت کے لیے فرینکفرٹ میں ہونے والی ایک ریلی میں شرکت کی، اپنی زندگی میں پہلی مرتبہ۔‘‘
Published: undefined
بُنڈس بینک کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ملک کو درپیش بڑے چیلنجز کو کم کرنا نہیں چاہتے، ساتھ ہی انہوں نے کاروباری اداروں سے درخواست کی کہ وہ معاشی صورتحال کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار بھلے کریں، ''لیکن صورتحال کو اس سے زیادہ بدتر نہیں بنانا چاہیے جتنی وہ اصل میں ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ دوسری صورت میں کوئی بھی سرمایہ کاری کے لیے جرمنی کا رُخ نہیں کرے گا۔ ناگیل نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جرمنی 'یورپ کا مرد بیمار‘ نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined