DW

یوکرین جنگ: یورپی یونین کا مزید عسکری امداد فراہم کرنے پر اتفاق

یورپ سے ملٹری فنڈنگ میں اضافہ ایک ایسے وقت ہوا ہے، جب کانگریس میں تعطل کی وجہ سے امریکہ کی طرف سے 60 بلین ڈالر کی فوجی امداد رک گئی ہے۔

یوکرین جنگ: یورپی یونین کا مزید عسکری امداد فراہم کرنے پر اتفاق
یوکرین جنگ: یورپی یونین کا مزید عسکری امداد فراہم کرنے پر اتفاق 

یورپی یونین کے رکن ممالک نے مشترکہ طور پر یوکرین کو پانچ بلین یورو کی اضافی فوجی امداد فراہم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ کییف کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ’یورپی اتحاد کا ایک طاقتور مظاہرہ‘ ہے۔یورپی یونین کے رکن ممالک نے بدھ کے روز یوکرین کو اضافی 5 بلین یورو (5.5 بلین ڈالر) کی فوجی امداد فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

Published: undefined

اس ششماہی کے لیے یورپی یونین کی صدر ملک بیلجیم کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق بلاک کے 27 ممالک کے سفیروں نے سن 2024 میں کییف کو ہتھیاروں کی فراہمی کے منصوبے پر ’’اصولی طور پر‘‘ اتفاق کر لیا ہے۔ سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا گیا، ’’یورپی یونین یوکرین کو دیرپا مدد فراہم کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ملک کو وہ عسکری ساز وسامان ملتا رہے، جو اسے اپنے دفاع کے لیے درکار ہے۔‘‘

Published: undefined

اس کے تحت پانچ بلین یورو کا تعاون یورپی یونین کے متعلقہ فنڈ میں جمع کیا جائے گا۔ یہ فنڈ ایک بڑی کیش بیک اسکیم کے طور پر کام کرتا ہے، جس کے تحت یورپی یونین کے اراکین کو دیگر ممالک کو اسلحہ بھیجنے کے عوض اس کی لاگت کی رقم واپس ملتی ہے۔ یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے اس اقدام کو ’’یورپی اتحاد کا ایک طاقتور اور بر وقت مظاہرہ‘‘ قرار دیا۔

Published: undefined

مہینوں کے اختلافات کے بعد سمجھوتہ

یورپی یونین نے پہلے ہی اس فنڈ کے لیے 6.1 بلین یورو کا وعدہ کیا تھا، تاکہ روسی حملے کے تناظر میں رکن ممالک کی طرف سے یوکرین کو فراہم کیے گئے ہتھیاروں کی لاگت کا کچھ حصہ ادا کیا جا سکے۔ اس فنڈ کو بڑھانے کا فیصلہ مہینوں تک تاخیر کا شکار رہا، کیونکہ یورپی یونین کے رکن ممالک کے مابین اس بات پر اختلافات تھے کہ آخر اس فنڈ کو کیسے آپریٹ کیا جائے۔

Published: undefined

جرمنی کا مطالبہ تھا کہ یوکرین کے لیے دو طرفہ تعاون کے حوالے سے اس کی شراکت داری کو ختم کر دیا جائے، جب کہ فرانس کا مطالبہ یہ تھا کہ صرف یورپ میں تیار شدہ ہتھیاروں کی فراہمی کے لیے ہی رقم واپسی کی جائے۔ سفارت کاروں نے اب جو سمجھوتہ کیا ہے، اس میں خریداری کے یورپی قواعد میں کچھ لچک پیدا کرنے کی اجازت ہے۔

Published: undefined

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزیپ بوریل نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا، ’’پیغام واضح ہے: ہم یوکرین کی حمایت جاری رکھیں گے، اس کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑے کریں گے۔‘‘ اس سے قبل فروری میں یورپی یونین کے رکن ممالک نے سن 2027 تک یوکرین کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے 50 بلین یورو کی غیر عسکری امداد کے ایک پیکج کا اعلان کیا تھا۔

Published: undefined

یورپ سے ملٹری فنڈنگ میں اضافہ ایک ایسے وقت ہوا ہے، جب کانگریس میں تعطل کی وجہ سے امریکہ کی طرف سے 60 بلین ڈالر کی فوجی امداد رک گئی ہے۔ بدھ کے روز یورپی یونین کا یہ فیصلہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے یوکرین کے لیے 300 ملین ڈالر کے نئے ہتھیاروں کے پیکج کے اعلان کے ایک دن بعد آیا ہے۔ یورپی یونین نے جس اضافی امداد پر اتفاق کیا ہے اس کی کچھ رقم ضرورت پڑنے پر یورپ سے باہر کے ممالک سے گولہ بارورد خریدنے کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined