DW

انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے زور پکڑتے مطالبات

الیکشن کمشین آف پاکستان کا کہنا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

پی ٹی آئی کا دھاندلی کی تحقیقات کے لیےالیکشن کمیشن کی کمیٹی پر عدم اعتمادکرتے ہوئے عدالتی کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کمشنر کے الزامات پر جلد تحقیقات مکمل کر لے گی۔کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی جانب سےآٹھ فروری کے انتخابات میں دھاندلی کروانے کے اعتراف کے ساتھ ساتھ اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس آف پاکستان پر لگائے گئےالزامات کی تحقیقات کے لیے مطالبات زور پکڑتے جار رہے ہیں۔

Published: undefined

اس اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے ہفتے کے روز راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی زمہ داری قبول کرتےہوئے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے اور خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Published: undefined

پی ٹی آئی کا عدالتی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کشمنر کے اس بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی انتخابات میں کامیابی کےنوٹیفکیشن ابھی تک جاری نہیں کیے گئے۔ پی ٹی آئی کے رہنما بیر سٹر گوہر نے اتوار کے روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت، جس دھاندلی کا ذکر کر رہی ہے، اُس کی تائید کل راولپنڈی کے کمشنر نے بھی یہ کہتے ہوئے کی ہے کہ ان کے کہنے پر آر اوز اور ڈی آر اوز نے دھاندلی کی اور ہارے ہوئے اُمیدواروں کو کامیاب کروایا۔

Published: undefined

پی ٹی آئی کے رہنما نے مطالبہ کیا کہ اس سارے معاملے کی چھان بین کے لیے ایک عدالتی کمیشن بنایا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’جو لوگ دھاندلی کے اس عمل میں شریک ہیں انہیں شاملِ تفتیش کیا جائے۔‘‘ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس بات کا بھی مطالبہ کرتی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے سامنے جو حقائق بھی آئیں اُنھیں عوام کے سامنے لایا جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ فارم 45 کے تحت پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری کیے جائیں۔

Published: undefined

الیکشن کمیشن نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

الیکشن کمشین آف پاکستان کا کہنا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کی ترجمان نگہت صدیق نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، '' الزامات کا نوٹس لیا گیا ہے اور اس پر کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو مقررہ وقت میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ کمشنر راولپنڈی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کو دھاندلی کا زمہ دار قرار دیا تھا۔ اس پر الیکشن کمیشن نے فوری طور پر ایک پریس ریلیز جاری کرے کے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی ٰ نے سپریم کور‌ٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھاکہ ''الزام لگانا ہر کسی کا حق ہے لیکن اس کے لیے ثبوت بھی دیں۔‘‘

Published: undefined

تحقیقاتی کمیٹی پر عدم اعتماد

تاہم سیاسی جماعتیں اس کمیٹی اور انتخابات میں دھاندلی کے خلاف کیے جانے والے اقدامات سے مطمئن نظر نہیں آتی۔ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی کنول شوزب کا کہنا ہے کہ انہیں اس کمیٹی پر کوئی اعتبار نہیں ہے۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''کمشنر راولپنڈی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سنگین الزامات لگائے ہیں اور یہ کمیٹی انہی کو رپورٹ کرے گی۔‘‘ کنول شوزب کے مطابق اس معاملے کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے۔ ''تحقیقات میں چیف جسٹس کا کوئی عمل دخل نہیں ہونا چاہیے بلکہ دوسرے ججوں کو اس میں رکھا جانا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

جمعیت علماء اسلام (ف) کا بھی کہنا ہے کہ وہ اس کمیٹی سے مطمئن نہیں ہے۔ جمعیت کی مرکزی شوری کے رکن محمد جلال الدین ایڈوکیٹ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''ہم کمشنر راولپنڈی کی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے لیکن ان کی طرف سے چیف جسٹس پہ لگائے جانے والے الزامات کی ہم تائید نہیں کرتے۔‘‘

Published: undefined

الزامات در الزامات

اس کمیٹی کی تشکیل کے علاوہ بھی سیاسی جماعتوں میں الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے الزامات در الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات کے بعد الزام لگایا تھا کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے اور 90 سے زیادہ نشستیں ایسی ہیں جن پر ان کے خیال میں دھاندلی ہوئی ہے۔ تاہم ن لیگ کے سابق سینیٹر نہال ہاشمی کا کہنا ہے کہ دھاندلی پی ٹی آئی کے لیے کی گئی ہے۔

Published: undefined

نہال ہاشمی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، '' اسٹیبلشمنٹ میں اب بھی جنرل فیض کی باقیات ہیں، جنہوں نے انتخابات سے صرف کچھ ہفتے پہلے ہی عمران خان کو سزائیں دلواکر ہمدردی کی ایک لہر چلوائی، جسے پری پول رگنگ کہا جا سکتا ہے۔‘‘ نہال ہاشمی کے مطابق انتخابات کے فوراﹰ بعد صرف پانچ فیصد نتائج کے اعلان پر ہی میڈیا کے ایک مخصوص گروپ نے پی ٹی آئی کی کامیابی کا ڈھول پیٹنا شروع کر دیا۔ ''میڈیا میں اینکروں کا یہ مخصوص گروپ جنرل فیض کی باقیات سے رابطے میں ہیں۔ ماحول بنا کے یہ تاثر دیا گیا کہ عمران خان جیتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ پری پول رگنگ کے نتیجے میں عمران خان کو سیاسی فائدہ ہوا ۔‘‘

Published: undefined

محمد جلال الدین ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ جمیعت علماء اسلام کو سندھ میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر برتری حاصل تھی۔ تاہم اس برتری کو بعد میں حریف امیدواروں کے حق میں تبدیل کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا،'' وہاں پر بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے۔‘‘

Published: undefined

نیشنل پارٹی کی رہنما یاسین لہڑی نے الزام لگایا کہ بلوچستان میں نشستوں کے حصول کے لیے بولیاں لگائی گئیں۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''پاکستان کی تاریخ میں یہ بدترین دھاندلی تھی، جس میں پہلے ہی یہ فیصلہ کر لیا گیا تھا کہ کس کو جتوانا ہے اور اس کے لیے پانچ کروڑ سے لے کر پچیس کروڑ تک کی بولیاں لگائی گئیں۔‘‘

Published: undefined

پی ٹی آئی کی کنول شوزب کا کہنا ہے کہ ان کے امیدواروں کو اغوا کیا جا رہا ہے اور ان کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ نون لیگ میں شمولیت اختیار کریں۔ '' ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارا چوری شدہ مینڈیٹ ہمیں واپس کیا جائے۔ ''اور فارم 45 کے مطابق نتائج کو ترتیب دیا جائے۔ حکومت چاہتی ہے کہ ہم پانچ سال تک الیکشن ٹریبونل کے چکر کاٹتے رہیں اور پی ڈی ایم اس دوران حکومت بنائے اور عوام کا مینڈیٹ چوری کر کے ملک پر حکمرانی کرے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined