DW

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد تیس ہزار سے تجاوز کر گئی

غزہ پٹی میں زمینی، سمندری اور فضائی کارروائیوں کی وجہ سے غزہ سٹی غزہ پٹی کے باقی علاقوں سے کٹا ہوا ہے اور وہاں امدادی سامان پہنچانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد تیس ہزار سے تجاوز کر گئی
غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد تیس ہزار سے تجاوز کر گئی 

غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے میں گزشتہ تقریباﹰ پانچ ماہ سے عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف جاری اسرائیلی زمینی اور فضائی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب تیس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔حماس کی نگرانی میں کام کرنے والی غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ان ہلاکتوں میں جمعرات کے روز مرنے والے وہ درجنوں افراد بھی شامل ہیں، جو حصول امداد کے لیے غزہ سٹی میں جمع تھے اور اسرائیلی حملے کا نشانہ بنے۔

Published: undefined

غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ آج جمعرات انتیس فروری کو غزہ سٹی میں درجنوں عام شہری انسانی بنیادوں پر فراہم کی جانے والی امداد کے لیے قطار بنائے کھڑے تھے جب وہ اسرائیلی حملے کا نشانہ بنے۔ اشرف القدرہ نے مزید بتایا کہ اس واقعے میں کم از کم 70 افراد ہلاک اور 280 زخمی ہو گئے۔

Published: undefined

اس واقعے کے بعد وزارت صحت نے بتایا کہ جمعرات کے روز تک غزہ میں جاری جنگ میں انسانی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد تیس ہزار پینتیس ہو گئی ہے، جب کہ اب تک ستر ہزار چار سو ستاون افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل نے ثبوت مہیا کیے بغیر دعویٰ کیا ہے کہ اس کی جانب سے غزہ میں جاری کارروائیوں میں اب تک دس ہزار عسکریت پسند مارے جا چکے ہیں۔ اس جنگ میں غزہ کی دو اعشاریہ تین ملین کی آبادی میں سے 80 فیصد بے گھر ہو چکی ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پٹی کی ایک چوتھائی آبادی کو اس وقت شدید بھوک کا سامنا ہے۔

Published: undefined

رفح کی صورت حال پر عالمی تشویش

غزہ پٹی میں زمینی، سمندری اور فضائی کارروائیوں کی وجہ سے غزہ سٹی غزہ پٹی کے باقی علاقوں سے کئی ماہ سے کٹا ہوا ہے اور وہاں امدادی سامان پہنچانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسی تناظر میں فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد جنوبی شہر رفح میں پناہ لیے ہوئے ہے۔ بتایا جا رہا ہےکہ اس وقت رفح میں پناہ لیے ہوئے فلسطینی باشندوں کی تعداد ایک اعشاریہ چار ملین ہے۔ تاہم رفح شہر پر بھی اسرائیلی بمباری جاری ہے جب کہ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس شہر میں زمینی فوجی کارروائی کی تیاریاں بھی کر رہی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے میں تقریباﹰ بارہ سو اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے، جن میں سے اکثریت عام شہریوں کی تھی، جب کہ حماس کے جنگجو جاتے ہوئے تقریباﹰ ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔

Published: undefined

اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ الٹرا آرتھوڈوکس یہودی برادری سے تعلق رکھنے والے اسرائیلی شہریوں کو بھی لازمی فوجی سروس میں شامل کیا جائے۔ غزہ میں جاری جنگ کے تناظر میں گیلنٹ نے کہا، ''یہ بوجھ ہم سب کو مل کر اٹھانا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ اسرائیل میں تمام شہریوں کو لازمی فوجی سروس میں شامل ہونا ہوتا ہے، تاہم الٹرا آرتھوڈوکس یہودی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس سے 26 برس کی عمر تک استثنا حاصل رہتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined