ایمسٹرڈیم سے منگل چھ اپریل کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق ڈچ پولیس نے بتایا کہ مشتبہ چور کی عمر 58 برس ہے اور اس پر شبہ ہے کہ گزشتہ برس فان گوخ اور فرانس ہالس کی بنائی ہوئی دو پینٹنگز اسی نے چوری کی تھیں۔
Published: undefined
یہ دونوں تصویریں 2020ء میں اس وقت چوری کی گئی تھیں، جب نیدرلینڈز میں سبھی عجائب گھر کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بند کیے جا چکے تھے۔
Published: undefined
Published: undefined
ان میں سے فان گوخ کی 1884ء میں بنائی گئی پینٹنگ کا عنوان 'اسپرنگ گارڈن‘ یا 'نؤینن کا پارسنیج گارڈن‘ ہے، جو پینل ورک پر آئل سے بنائی گئی ایک پینٹنگ ہے۔ فان گوخ کی یہ شاہکار تخلیق گزشتہ برس 30 مارچ کو علی الصبح ایمسٹرڈیم سے کچھ دور سنگر لارین میوزیم سے چرا لی گئی تھی۔
Published: undefined
تب اس چوری کے لیے اس میوزیم کا شیشے کا مرکزی دروازہ توڑ دیا گیا تھا اور الارم بجنے کے بعد جب تک پولیس وہاں پہنچی تھی، تب تک چور یہ پینٹنگ چرا کر فرار ہو چکے تھے۔
Published: undefined
Published: undefined
فان گوخ کی پینٹنگ کی چوری کے بعد گزشتہ برس اگست میں نیدرلینڈز میں مصوری کے سنہری دور کے 'ماسٹر پینٹر‘ قرار دیے جانے والے مصور فرانس ہالس کی بنائی ہوئی ایک پینٹنگ بھی چوری کر لی گئی تھی۔ تقریباﹰ چار سو سال قبل 1626ء میں بنائی گئی اس پنٹنگ کو فرانس ہالس نے 'دو مسکراتے ہوئے لڑکے ایک بیئر مگ کے ساتھ‘ کا نام دیا تھا۔
Published: undefined
ہالس کا یہ شاہکار بھی اس طرح چرایا گیا تھا کہ اس جرم کے لیے ڈچ دارالحکومت سے تقریباﹰ 60 کلو میٹر جنوب کی طرف واقع لیئرڈم کے ایک چھوٹے سے میوزیم کا دروازہ بھی توڑ دیا گیا تھا۔
Published: undefined
Published: undefined
ان دونوں پینٹنگز کی مجموعی مالیت کروڑوں یورو بنتی ہے اور ان میں سے ہر ایک کئی کئی ملین یورو کے برابر قرار دی جاتی ہے۔ پولیس کے مطابق شواہد کی بنیاد پر مشتبہ چور کو گرفتار تو کر لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ بھی جاری ہے، تاہم ابھی تک دونوں چوری شدہ شاہکاروں میں سے کوئی ایک بھی برآمد نہیں ہوا۔
Published: undefined
پولیس نے مزید کوئی تفصیلات بتائے بغیر صرف یہ تصدیق کی کہ ملزم کو ایمسٹرڈیم کے مضافات میں بآرن کے قصبے میں اس کے فلیٹ سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی رہائش گاہ اس سنگر لارین میوزیم سے زیادہ دور نہیں، جہاں سے فان گوخ کی شاہکار تخلیق 'اسپرنگ گارڈن‘ چرائی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز