جوکر فلم ایک کارٹون کیریکٹر (کامک سیریز) پر مبنی ہے اور اسے ایک منتقم مزاج کردار خیال کیا گیا ہے۔ فلم میں یہ کردار یواکین فینکس (Joaquin Phoenix) نے ادا کیا ہے۔ اُن کی کردار نگاری کی بھرپور تعریفیں کی جا رہی ہیں۔ ناقدین کا خیال ہے کہ فلم کے مرکزی کردار میں ذہنی طور پر بیمار شخص کے کردار سے معاشرے میں پرتشدد صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔
Published: 06 Oct 2019, 5:49 PM IST
پولس نے اس فلم کی نمائش کے بعد پیدا ہونے والے ممکنہ ردعمل کے طور پر سیکورٹی اس لیے بھی بڑھائی ہے کہ بیٹمین سیریز کی فلم 'دی ڈارک نائٹ رائزز‘ کی ریلیز کے بعد ایک سینما گھر میں ہونے والی فائرنگ میں بارہ افراد مارے گئے تھے۔ یہ واقعہ سن 2012 میں امریکی ریاست کولووراڈو کے شہر ارورا میں رونما ہوا تھا۔ گولیاں چلانے والا پچیس برس کا جیمز ہولمز نے ' دی ڈارک نائٹ رائزز‘ فلم سے متاثر تھا۔ وہ امریکی ریاست پینسیلوینیا کی ایک جیل میں تا حیات قید کی سزا بھگت رہا ہے۔
Published: 06 Oct 2019, 5:49 PM IST
ارورا شوٹنگ کے حوالے سے ہی مختلف خاندانوں نے اپنے خدشات اور خوف کا اظہار کیا ہے کہ جوکر فلم کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ایسے خدشات کا احساس کرتے ہوئے نیویارک سٹی، شکاگو اور لاس اینجلس میں خاص طور پر پولس کو چوکس کر دیا گیا ہے۔ پولس کے مطابق ابھی تک ایسی کسی دھمکی کی اطلاع نہیں ہے۔
Published: 06 Oct 2019, 5:49 PM IST
فلم جوکر کی ریلیز نیویارک فلم فیسٹیول کے موقع پر کی گئی ہے۔ ہالی ووڈ کی ویب سائٹ ڈیڈ لائن نے بغیر کوئی ذریعہ بتائے یہ رپورٹ کیا ہے کہ سادے کپڑوں میں بھی پولس فعال ہے اور انہیں کئی سینما گھروں کے اندر متعین کیا گیا ہے۔ ریلیز کے موقع پر سینما گھروں میں جانے والے افراد کے بیگز کی تلاشی بھی لی گئی تھی۔
Published: 06 Oct 2019, 5:49 PM IST
اسی طرح امریکہ کے بڑے سینما گھروں کے سلسلے اے ایم سی اور لینڈ مارک نے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔ ان کمپنیوں کے سینما گھروں میں شائقین کو چہروں کے ماسک اور مختلف کاسٹیوم کے ساتھ داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔
Published: 06 Oct 2019, 5:49 PM IST
جوکر فلم کو بہت زیادہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اس فلم کو پروڈیوس کرنے والے ادارے وارنر برادرز نے اس کی تردید کی ہے کہ یہ فلم تشدد کو فروغ دینے کا سلسلہ بن سکتی ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار ٹوڈ فلپس کا بھی یہی کہنا ہے کہ ان کی فلم کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات بغیر فلم دیکھے ہی پیدا کر دیئے گئے ہیں۔
Published: 06 Oct 2019, 5:49 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Oct 2019, 5:49 PM IST