سیاسی تنازعات اور کورونا وائرس کی وبا کے درمیان اسرائیلی شہر ایلات میں اتوار کے روز منعقدہ 70واں مس یونیورس مقابلہ بھارت کی ہرناز سندھو نے جیت لیا۔ بھارتی صوبے پنجاب کی رہنے والی اکیس سالہ ہرناز نے پیراگوے کی نادیہ فریرا اور جنوبی افریقہ کی للیلا مسوانے کو شکست دے کر مس یونیورس کے خطاب پر قبضہ کیا۔ سن 2020 کی مس یونیورس میکسیکو کی آندریا میزا نے ہرنازسندھو کو نئی مس یونیورس کا تاج پہنایا۔
Published: undefined
مس یونیورس کا یہ مقابلہ دیگر کئی اسباب کی وجہ سے بھی سرخیوں میں تھا۔ فلسطینی گروپوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کے سلوک کے خلاف بطور احتجاج شرکاء سے اس مقابلے میں حصہ نہ لینے کی اپیل کی تھی۔
Published: undefined
فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والے مسلم اکثریتی ملک ملائشیا نے مقابلے میں اپنا کوئی نمائندہ نہیں بھیجا۔ اس نے تاہم اس کے لیے کووڈ انیس کی عالمی صورت حال کا حوالہ دیا۔
Published: undefined
جنوبی افریقہ بھی فلسطینیوں کا زبردست حامی ہے۔ اس نے ملک کی نمائندگی کرنے والی خاتون کو سرکاری حمایت دینے سے انکار کردیا۔
Published: undefined
اکیس سالہ ہرناز سترہ برس کی عمر سے ہی حسن کے مقابلوں میں حصہ لے رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ مس دیوا2021 کا خطاب جیت چکی ہیں۔ سن 2019 میں انہوں نے فیمینا مس انڈیا۔ پنجاب کا خطاب جیتا تھا اور پھر سن 2019 میں ہی فیمینا مس انڈیا مقابلے میں چوٹی کے بارہ امیدواروں میں اپنی جگہ بنائی تھی۔
Published: undefined
مس یونیورس خطاب جیتنے کے بعد ہرناز نے کہا، "میں بھگوان، اپنے خاندان اور مس انڈیا تنظیم کی ممنون ہوں جنہوں نے اس پورے سفر میں میری رہنمائی اور میری مدد کی۔" انہوں نے مزید کہا،" ان سب کے لیے ڈھیر سارا پیار جنہوں نے مجھے تاج دلانے کے لیے دعائیں کیں۔ اکیس برس بعد بھارت کے لیے یہ قابل فخر تاج لے جانا سب سے قابل فخر لمحہ ہے۔"
Published: undefined
آخری راونڈ کے دوران تینوں امیدواروں سے پوچھا گیا تھا، "آج کے دور میں دباو کا سامنا کرنے والی نوجوان خواتین کو وہ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے کیا مشورہ دیں گی؟"
Published: undefined
ہرناز نے نوجوان خواتین کو مشورہ دیا،" باہر نکلیئے۔ اپنے لیے آواز اٹھائیے کیونکہ آپ ہی اپنی زندگی کے رہنما ہیں۔ آپ ہی اپنی آواز ہیں۔ میں خود پر یقین رکھتی ہوں اس لیے آج یہاں کھڑی ہوں۔"
Published: undefined
اس جواب نے انہیں ٹاپ تین امیدواروں میں سرفہرست بنا دیا۔ اس سے قبل ٹاپ پانچ کے راونڈ میں ان سے ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تھا۔
Published: undefined
ان سے پوچھا گیا تھا،"بیشتر لوگ سوچتے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی محض دھوکہ ہے۔ایسے لوگوں کو سمجھانے کے لیے آپ کیا کریں گی؟"
Published: undefined
ہرناز سندھو کا جواب تھا،" میرا دل ٹوٹ جاتا ہے جب میں فطرت کو دیکھتی ہوں کہ وہ کتنی پریشانیوں سے گزر رہی ہے اور یہ سب کچھ ہمارے غیر ذمہ دارانہ سلوک کے سبب ہے۔ میں یہ پوری طرح یقین رکھتی ہوں کہ یہ وقت کم بات کرنے اور زیادہ کام کرنے کا ہے کیونکہ ہمارا ہر عمل فطرت کو یا تو بچا سکتا ہے یا اسے تباہ کرسکتا ہے۔ روک تھام اور حفاظت کرنا، پشیمانی اور نقصان کا ازالہ کرنے سے بہتر ہے اور دوستو میں آج اسی کے لیے آپ کو آمادہ کرنے کی کوشش کررہی ہوں۔" امریکی ٹیلی ویزن کی معروف شخصیت اسٹیو ہاروے نے پروگرام کی میزبانی کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula