سن 1932 میں پابلو پکاسو کی بنائی گئی پینٹنگ ''ومن ود اے واچ'' بدھ کے روز نیویارک کے نیلامی گھر سوتھبیز میں 139.3 ملین ڈالر میں فروخت ہوئی۔ یہ مصور کی کسی بھی پینٹنگ کے لیے حاصل کی گئی دوسری سب سے زیادہ قیمت ہے۔
Published: undefined
ایک گمنام خریدار نے بدھ کے روز دو دیگر خریداروں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اس شاہکار کو بھاری قیمت لگا کر اپنے نام کر لیا۔ اس پینٹنگ میں ہسپانوی مصور پابلو پکاسو کی معشوقاؤں میں سے ایک، فرانسیسی پینٹر میری تھیریس والٹر کو دکھایا گیا ہے، جو نیلے رنگ کے پس منظر میں کانٹوں دار تخت نما کرسی پر بیٹھی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ مصور نے ان سے رغبت حاصل کر کے بہت سی پینٹگز تخلیق کیں۔
Published: undefined
والٹر کی سن 1927 میں محض 17 سال کی عمر میں پیرس میں پکاسو سے اس وقت ملاقات ہوئی تھی، جب ان کی شادی ایک روسی-یوکرینئن بیلے ڈانسر اولگا کھوکھلووا سے ہوئی تھی۔ پکاسو کو والٹر کے ساتھ اپنے پرجوش تعلقات کے سبب والٹر کے متعدد پورٹریٹ بنانے کی رغبت ملی۔
Published: undefined
یہ پینٹنگ اس خصوصی فروخت کا حصہ ہے، جس میں آرٹ کی سرپرست ایملی فشر لینڈاؤ کی ملکیت والے 400 ملین ڈالر کے مجموعی فن پاروں کی نمائش کی گئی ہے۔ رواں برس ہی ایملی فشر لینڈاؤ کا انتقال ہوا۔
Published: undefined
نیلامی میں فروخت ہونے والی پکاسو کی اب تک کہ سب سے مہنگی پینٹنگ ''لیس فیمیز' ہے، جو سن 2015 میں کرسٹیز میں خریدار کے پریمیم سمیت 179 ملین ڈالر میں فروخت ہوئی تھی۔ پکاسو کو جدید دنیا کے سب سے بااثر فنکاروں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز