بھارت سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق حکام نے بتایا کہ دیپیکا پاڈوکون سمیت بالی وُڈ کی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی تین شخصیات سے آج کل کی گئی یہ پوچھ گچھ ملک کی اینٹی نارکوٹکس ایجنسی کی ان کوششوں کا حصہ تھی کہ آیا اس صنعت کی معروف شخصیات منشیات کا کاروبار کرنے والے جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔
Published: undefined
بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں نارکوٹکس کنٹرول بورڈ کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے کل سب سے پہلے دیپیکا پاڈوکون وہاں پہنچیں۔ انہیں اس پیشی کا حکم اسی ہفتے دیا گیا تھا، جب وہ مغربی بھارت کے ساحلی تعطیلاتی مقام گوآ میں ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھیں۔
Published: undefined
Published: undefined
بھارتی نیوز چینلز پر لائیو دکھائی جانے والی فوٹیج کے مطابق دیپیکا پاڈوکون کے بعد دو دیگر اداکارائیں بھی اسی نوعیت کی پوچھ گچھ کے لیے نارکوٹکس کنٹرول بورڈ کے دفتر گئیں۔ یہ دونوں اداکارائیں شردھا کپور اور سارہ علی خان تھیں۔
Published: undefined
انسداد منشیات کے محکمے نے اس تفتیش کی فوری طور پر کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔ تاہم ایک بیان میں بس اتنا کہا گیا کہ نارکوٹکس کنٹرول بورڈ نے نوجوان بھارتی اداکارسشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد بالی وُڈ کی فلمی صنعت میں منشیات سے متعلق تفتیش شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
سشانت سنگھ راجپوت جون کے مہینے میں ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر مردہ پائے گئے تھے۔ انہوں نے بظاہر خود کشی کی تھی لیکن ان کی موت اور اس میں منشیات کے مبینہ عمل دخل کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔
Published: undefined
Published: undefined
دیپیکا پاڈوکون دنیا کی سب سے بڑی فلمی صنعتوں میں شمار ہونے والے بالی وُڈ کی ان ایک درجن سے زائد شخصیات میں شامل ہیں، جن سے بھارتی نارکوٹکس کنٹرول بورڈ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پوچھ گچھ کر چکا ہے۔ آج ہفتے کو دیپیکا پاڈوکون سے قبل کل جمعہ پچیس ستمبر کو پاڈوکون کی مینیجر کرشما پرکاش سے بھی حکام نے تفتیش کی تھی۔
Published: undefined
قبل ازیں بھارت کے ایک بہت کامیاب فلم ساز کرن جوہر نے کل جمعے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں کہ ان کی طرف سے اپنی رہائش گاہ پر گزشتہ برس جولائی میں اہتمام کردہ ایک پارٹی میں منشیات استعمال کئے گئے تھے۔
Published: undefined
انہوں نے یہ بات اپنے گھر پر ہونے والی ایک ایسی پرانی پارٹی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر آ جانے کے بعد کہی، جس میں بہت سی انتہائی مشہور فلمی شخصیات شریک ہوئی تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز