دمشق میں سرکاری عجائب گھر کو سات برس بعد عوام کے لیے ایک بار پھر کھول دیا گیا ہے۔ شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران اس میوزیم کو باغیوں کی جانب سے فائر کیے جانے والے راکٹوں اور گولوں سے محفوظ رکھنے کی غرض سے بند کر دیا گیا تھا۔ شام کا بیشتر ثقافتی ورثہ تنازعے کے دوران تباہ ہو گیا تھا۔
Published: undefined
فی الحال اس میوزیم کے پانچ حصوں میں سے ایک ہی کو شائقین کے لیے کھولا گیا ہے لیکن یہ اقدام بھی اس بات کا آئینہ دار ہے کہ شہر میں زندگی جزوی طور پر معمول پر آ رہی ہے۔
Published: undefined
شامی عجائب گھر کے دوبارہ افتتاح کے موقع پر شام کے وزیر ثقافت محمد الاحمد کا میوزیم دیکھنے کے لیے آنے والوں اور صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میوزیم کا افتتاح اس بات کا پیغام ہے کہ شام آج بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہے اور دہشت گردی اس کا ثقافتی ورثہ تباہ نہیں کر سکتی۔ دمشق آج دوبارہ دریافت ہوا ہے۔‘‘
Published: undefined
نوادرات کی ڈائریکٹریٹ کے سربراہ محمود حمود کے مطابق،’’ میوزیم کے کھولے گئے سیکشن میں قدیمی، تاریخی، کلاسیکی اور اسلامی ادوار کے سینکڑوں نوادرات رکھے گئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
حمود نے مزید کہا کہ شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اب تک نو ہزار سے زائد فن پاروں کو یا تو بحال کیا گیا ہے اور یا پھر ان کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ حمود نے یہ بھی بتایا کہ تنازعے کے دوران ملک سے ہزاروں مجسمے اور اہم فن پارے اسمگل کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
میوزیم کی سیر کرنے والے شام کے ثقافتی اہمیت کے حامل شہر پالمیرا سے لائے گئے آرٹ کے نمونے بھی دیکھ سکیں گے۔ پالمیرا کا تاریخی نام تدمیر ہے۔ یہ شہر دمشق کے شمال مغرب میں واقع ہے اور شام میں خانہ جنگی سے قبل ہر سال تقریباﹰ ڈیڑھ لاکھ سے زائد سیاح یہاں آیا کرتے تھے۔
Published: undefined
سن 2011 میں شام میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد اس میوزیم کے نوادرات کو شام کے مرکزی بینک میں محوظ کر دیا گیا تھا۔ شامی حکام کے مطابق دمشق کے ثقافتی ورثے کے حامل اس عجائب گھر کے باقی حصے بھی جلد ہی کھول دیے جائیں گے۔
Published: undefined
ص ح / ا ب ا / نیوز ایجنسی
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined