اس واقعے کے بعد جنوبی کوریا میں اس حوالے سے بحث زور پکڑ گئی ہے کہ فنکاروں کو کس طرح کے سماجی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ 27 سالہ اداکار چا اِن ہا منگل تین دسمبر کو مردہ حالت میں ملے اور ان کی موت کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ ان کا اصل نام لی جائے ہو تھا اور انہوں نے 2017ء میں اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔ اس سے قبل وہ 'سرپرائز یو‘ نامی میوزک بینڈ کے رکن تھے۔
Published: undefined
اس اداکار اور گلوکار نے منگل کے روز اپنی موت سے قبل انسٹاگرام پر اپنے فینز کے لیے یک سطری پیغام لکھا: ''سب لوگ محتاط رہیں اور سردی سے بچیں۔‘‘
Published: undefined
روئٹرز کے مطابق اس بارے میں کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ وہ کسی قسم کے ذاتی حملے یا سوشل میڈیا کی طرف سے کسی قسم کے دباؤ کا شکار تھے۔
Published: undefined
چا کی موت سے ایک ماہ قبل ہی ایک اور کوریائی خاتون پاپ سنگر کُو ہارا بھی اپنے گھر پر مردہ حالت میں ملی تھیں۔ موت سے قبل 28 سالہ یہ گلوکارہ سوشل میڈیا بھی دھمکیوں اور ذاتی حملوں کا نشانہ بنی رہی تھیں۔
Published: undefined
جنوبی کوریا میں پاپ کلچر انتہائی چکا چوند کا مظہر ہے تاہم حالیہ کچھ عرصے کے دوران ہونے والی قبل از وقت اموات اور مجرمانہ کیسز سامنے آنے کے بعد اس کے منفی پہلو عوام کے سامنے آئے ہیں۔
Published: undefined
اسی طرح کے ایک اور واقعے میں کوریائی پاپ اسٹار کینگ ڈینییئلز بھی اپنے گھر میں مردہ حالت میں ملے تھے۔ ان کی منیجمنٹ ایجنسی کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ معروف بینڈ 'وانا ون‘ کے سابق رکن نے 'ڈپریشن اور پینک اٹیکس‘ کے سبب پرفارمنس شیڈول سے کچھ وقت کا وقفہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس ایجنسی کی طرف سے مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں 22 سالہ اس فنکار کی نفسیاتی صحت میں شدید خرابی کا آثار دیکھے گئے تھے۔
Published: undefined
کینگ 11 رکنی بینڈ 'وانا ون‘ کے سابق رکن تھے۔ 2017ء میں شروع ہونے والا یہ بینڈ بہت ہی کم وقت میں جنوبی کوریا کا انتہائی معروف بینڈ بن گیا تھا۔ تاہم کینگ نے 2018ء سے سولو پرفارمنس کا آغاز کر رکھا تھا۔
Published: undefined
ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز