ثقافت

جرمن ادیب کافکا کی دس تماثیل  کا خصوصی سلسلہ: ملبوسات (5)

ڈی ڈبلوکی طرف سے ادب دوست قارئین کی دلچسپی کے لیے جنوری کے اختتام پر شروع کیے گئے معروف جرمن ادیب فرانز کافکا کی دس بہت مشہور تماثیل کے ہفتہ وار اردو تراجم شائع کرنے کے خصوصی سلسلے کی پانچویں کڑی۔

کافکا کی دس تماثیل اردو میں، خصوصی سلسلہ: ملبوسات (5)
کافکا کی دس تماثیل اردو میں، خصوصی سلسلہ: ملبوسات (5) 

ملبوسات (5)

Published: undefined

(فرانز کافکا کی ایک تمثیل، جرمن سے براہ راست اردو میں)

Published: undefined

اکثر جب میں ایسے لباس دیکھتا ہوں، جن پر سلوٹیں پڑی ہوتی ہیں، جن پر لیس بھی لگی ہوتی ہے تو کئی جگہوں پر میل کے ہلکے ہلکے نشانات یہ پتہ بھی دے رہے ہوتے ہیں کہ انہیں کافی زیادہ مرتبہ پہنا جا چکا ہے، ایسے لباس جو خوبصورت جسموں پر دیکھنے میں خوبصورت لگتے ہیں، تو میں سوچتا ہوں کہ وہ جیسے ہیں، زیادہ عرصے تک ویسے تو نہیں رہیں گے۔

Published: undefined

پھر ان میں مستقل شکنیں پڑ جائیں گی، ایسی کہ ان سلوٹوں کو ختم کرنا ناممکن ہو جائے گا۔ پھر وہ اس حد تک گرد آلود ہو جائیں گے کہ ان پر بنائے گئے سجاوٹی نقش و نگار تک میں مٹی اس طرح جم جائے گی کہ اسے نکالنا ممکن نہیں رہے گا۔

Published: undefined

پھر تو کوئی بھی خود کو اتنا افسردہ یا اتنا مضحکہ خیز بنا کر دکھانا پسند نہیں کرے گا کہ روزانہ ایک ہی مہنگا لباس صبح سویرے پہنے اور اسے کہیں رات کو جا کر اتارے۔

Published: undefined

لیکن یقیناً میں ایسی لڑکیاں بھی دیکھتا ہوں، جو واقعی خوبصورت ہوتی ہیں، جن کے جسموں کے پٹھے بہت جاذب نظر ہوتے ہیں اور ہڈیوں کی ساخت بہت پرکشش، جن کی جلد بڑی کھنچی ہوئی ہوتی ہے اور جو اپنے بہت باریک لیکن ڈھیروں، لمبے بالوں کی نمائش بھی کرتی ہیں۔

Published: undefined

لیکن ایسی لڑکیاں روزانہ ہی بالکل اسی طرح کے ملبوسات میں نظر آتی ہیں، جو دیکھنے والے کو بظاہر بہروپ نظر آتے ہیں۔ ہمیشہ وہی چہرہ انہی ہتھیلیوں پر رکھنا اور پھر یہ دیکھنا کہ وہ شیشے میں کیسا لگ رہا ہے۔

Published: undefined

صرف کبھی کبھی رات کو، جب وہ دیر گئے کسی میلے یا تقریب سے واپس لوٹتی ہیں، تو انہیں شیشے میں اپنا یہ لباس اتنا استعمال شدہ اور پرانا ہو چکا لگتا ہے، اتنا پھولا ہوا، اتنا گرد آلود اور ہر کسی کا دیکھا ہوا، کہ اسے شاید ہی مزید پہنا جا سکتا ہو۔

Published: undefined

مصنف: فرانز کافکا

Published: undefined

مترجم : مقبول ملک

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined