ممتاز بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر کی اتوار کے روز ممبئی میں آخری رسومات کی ادائیگی کے دوران بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی سمیت اہم سیاسی، سماجی، ثقافتی اور فلمی دنیا کی معروف شخصیات موجود تھیں۔ 'کنگ‘کے نام سے معروف اداکار شاہ رخ خان نے بھی لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کیں۔
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
شاہ رخ خان اپنی سکریٹری پوجا کے ساتھ ممبئی کے شیواجی پارک پہنچے، لتا منگیشکر کی میت کے سامنے کھڑے ہو کر دعا کی اور پھر اپنے منہ سے ماسک ہٹا کر میت پر پھونکا۔ لیکن ان کے اس عمل سے بھارت میں سوشل میڈیا پر ایک جنگ چھڑ گئی۔
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاست ہریانہ یونٹ کے آئی ٹی سیل کے انچارج ارون یادو نے تنازعہ پیدا کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کر دیا۔ انہوں نے شاہ رخ خان کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا،''کیا شاہ رخ نے تھوکا ہے‘‘؟
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
پھونک کو تھوک کا نام دے کر ایک حلقے نے شارہ رخ کو ٹرول کرنا شروع کر دیا۔ حتی کہ بعض اہم شخصیات بھی اس میں شامل ہو گئیں۔
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
بھارتی پولیس سروس کے ریٹائرڈ افسر اور تفتیشی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کے سابق ڈائریکٹر ایم ناگیشور راؤ بھی پیچھے نہیں رہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے شاہ رخ خان سے پوچھا،''کیا آپ نے لتا منگیشکر جی کی میت پر تھوکا تھا، ایک عوامی شخصیت ہونے کے ناطے آپ کو فوراً عوام کے سامنے اپنی وضاحت پیش کرنی چاہیے۔‘‘
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
دوسری طرف بڑی تعداد میں لوگ شاہ رخ خان کی حمایت میں بھی سامنے آ گئے۔ انہوں نے 'کنگ خان‘ کو نشانہ بنانے والوں کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ پہلے مذہبی رسومات کی جانکاری حاصل کریں اور باہمی منافرت پھیلانے سے گریز کریں۔
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
بھارت کے معروف صحافی سدھارتھ وردھ راجن نے لکھا،''یہ گھناؤنا ٹوئٹ بی جے پی کے ایک عہدیدار کا ہے۔ اس میں اب کوئی شک نہیں کہ سماج میں کون کون سے لوگ گندگی اور زہر پھیلا رہے ہیں۔ اگر ارون یادو ناواقف ہیں تو دعویٰ کرنے سے پہلے کسی سے معلوم کر سکتے تھے‘‘۔
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
ایک سابق اعلی پولیس افسر ارونا بوتھرا نے شاہ رخ خان کے عمل کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا،''اسلام میں دعا پڑھنے کے بعد پھونکنے کا رواج ہے۔ بچوں کو بیماری سے شفا کے لیے جھاڑ پھونک کرائی جاتی ہے۔ یہ عام طور پر سب کو معلوم ہے۔ شاہ رخ خان نے دعا پڑھی اور پھونک کر رسم پوری کی۔ اتنے غمگین موقع پر بے ہودہ سوال اٹھانے والوں کی سوچ کا تو پتہ ہے لیکن عادت سے مجبوری بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔‘‘
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
بی جے پی سے قریبی تعلق رکھنے والے فلم ساز اشوک پنڈت نے بھی شاہ رخ کے خلاف ٹوئٹ کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے لکھا،''کچھ لوگ شاہ رخ خان پر لتا جی کی آخری رسومات کے دوران تھوکنے کا الزام لگا رہے ہیں، انہیں شرم آنی چاہیے۔ انہوں نے دعا کی اور ان کی میت کی حفاظت اور ان کے اگلے سفر کے لیے دعائیں دینے کے لیے پھونکا۔ ہمارے ملک میں ایسے فرقہ پرستوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔‘‘
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
کانگریس پارٹی کی ترجمان سوپریا شری نیتر نے شاہ رخ پر سوال اٹھانے والوں کی نکتہ چینی کرتے ہوئے لکھا،''آپ نہ صرف بند دماغ کے شخص بلکہ بہت شاطر شخص ہیں جو ایک آنجہانی کے لیے دعا کو بھی نفرت پھیلانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔‘‘
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
مہاراشٹر میں حکمراں جماعت شیو سینا کی رکن پارلیمان پریانکا چترویدی نے ٹوئٹ کیا،''کچھ لوگ نہ دعا کے قابل ہیں، نہ دیا(رحم) کے، ان کو صرف دوا کی ضرورت ہے، من کے زہر کو ختم کرنے کے لیے۔‘‘
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
بھارت کی جنگ آزادی کے اہم سورما نیتا جی سبھاش چندر بوس کے بھائی کے پوتے چندر کمار بوس نے لکھا،''لتا منگیشکر کی آخری رسومات کے موقع پر دعا مانگتے ہوئے شاہ رخ خان۔ یہ بھارت کی حقیقی تہذیب اور وراثت ہے۔ کچھ مذہبی نشے میں دھت لوگ اسے ہضم نہیں کر سکتے۔‘‘
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
ریڈیو جاکی صائمہ نے لکھا،''دعا کی 'پھونک‘ کو تھوک کہنے والوں کی سوچ ہی تھوکنے لائق ہے۔ زہر اور نفرت کی کھیتی کرتے ہیں یہ۔‘‘
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Feb 2022, 6:40 AM IST
تصویر: پریس ریلیز