ٹورنٹو میں ڈاکیومنٹری فلم "کالی" کے ایک پوسٹر کی نمائش کے خلاف بھارت میں طوفان برپا ہے۔ اس کی سخت مخالفت کی جارہی ہے اور فلم ساز لینا منی میکالائی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ دوسری طرف کینیڈا میں بھارتی ہائی کمیشن نے پوسٹر کو فوراً ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
پوسٹر اور فلم کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی دیوی کی توہین ہوئی ہے اور ان کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہونچی ہے۔ لہذا فلم ساز کو گرفتار کیا جائے۔ مخالفت کرنے والوں نے فلم پر پابندی عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
فلم ساز لینا منی میکالائی نے 2 جولائی کو ڈاکیومنٹری فلم کا پوسٹر جاری کیا تھا۔ اس پوسٹر کے ساتھ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا تھا،"اپنی نئی فلم کے لانچ کو آپ سے شیئر کرتے ہوئے انتہائی پرجوش ہوں۔"
Published: undefined
بھارت میں جب لوگوں کو اس پوسٹر کے بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری کا مطالبہ شروع کردیا۔ اس دوران پیر کے روز دہلی میں ایک وکیل ونیت جندل نے لینا منی میکالائی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔ انہوں نے قابل اعتراض پوسٹر اور ڈاکیومنٹری پر پابندی لگانے کے ساتھ ہی فلم ساز کو گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
Published: undefined
ونیت جندل کا کہنا تھا کہ"دیوی کالی کی پوشاک میں ایک خاتون کو سگریٹ پیتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس سے ہندووں کے جذبات اور یقین مجروح ہورہے ہیں۔" دیوی کالی کے ایک ہاتھ میں ایل جی بی ٹی کا دھنک رنگ پرچم بھی ہے۔
Published: undefined
حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان ونیت گوینکا نے کہا کہ دیوی کو اس طرح پیش کرنے سے دنیا بھر میں بھارتیوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ایک دیگر ہندو تنظیم گؤ مہاسبھا کے رکن اجے گوتم نے بھی لینا منی میکالائی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔
Published: undefined
کینیڈا میں بھارتی ہائی کمیشن نے بھی اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔ ہائی کمیشن نے کہا،"ہمیں کینیڈا میں ایک فلم کے پوسٹر پر ہندو دیوی دیوتاوں کے توہین آمیز تصاویر کی نمائش کے سلسلے میں ہندو برادری کے رہنماوں کی جانب سے شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ اور ٹورنٹو میں ہمارے قونصلیٹ جنرل نے نمائش کے منتظمین کو اپنے اعتراضات سے مطلع کردیا ہے۔"
Published: undefined
بیان میں مزید کہا گیا ہے،"ہم کینیڈا کے حکام اور نمائش کے منتظمین سے ایسے تمام اشتعال انگیز مواد کو واپس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔"
Published: undefined
جنوبی بھارت کے مدورائی میں پیدا ہوئی اور ٹورنٹو میں زیر تعلیم منی میکالائی کا کہنا ہے کہ "وہ دیوی کے جس کردار کو اپنی فلم میں دکھارہی ہیں وہ کالی کا تنوع کے تئیں احترام اور انسانیت کا روپ ہے۔"
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ وہ کالی کا بھیس بناکر ٹورنٹو کی گلیوں میں گھومتی ہیں اور فلم میں اسی کو 'شوٹ'کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا، "میری فلم میں کالی میری روح کا انتخاب کرتی ہیں۔ اس کے بعد وہ ایک ہاتھ میں پرائڈ فلیگ اور ایک ہاتھ میں کیمرہ لیتی ہیں اور ملک کے حقیقی باشندوں، افریقی، ایشیائی، فارسی نژاد لوگوں سے ملاقات کرتی ہیں۔ کینیڈا کے اس چھوٹی سی دنیا میں رہنے والے یہودیوں، مسیحیوں اور مسلمانوں سے بھی ملاقات کرتی ہیں۔"
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ، "پوسٹر میں جو تصویر ہے وہ دیوی کے پیار کو پیش کرتا ہے۔ وہ ایک مارکیٹ کے قریب سڑک پر رہنے والے ایک مزدور کی طرف سے پیش کردہ سگریٹ کو قبول کرتی ہیں۔"
Published: undefined
اس تنازعے پر منی میکالائی نے ایک ٹوئٹ میں لکھا، "میرے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ میں ایک ایسی آواز کے ساتھ جینا چاہتی ہوں جو کسی خوف کے بغیر بولتی ہے۔ اگر قیمت میری جان ہے تو میں اسے دے دوں گی۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز