ثقافت

برٹنی اسپیئرز کے والد بیٹی کی قانونی سرپرستی سے دستبردار ہونے کو تیار

پاپ اسٹار برٹنی اسپیئرز کے والد نے اپنی بیٹی کی اس قانونی نگرانی سے دستبردار ہونے پر رضا مندی ظاہر کی ہے جس کی وجہ سے بیٹی کی زندگی مبینہ طور پر اجیرن ہو کر رہ گئی تھی۔   

برٹنی اسپیئرز کے والد بیٹی کی قانونی سرپرستی سے دستبردار ہونے کو تیار
برٹنی اسپیئرز کے والد بیٹی کی قانونی سرپرستی سے دستبردار ہونے کو تیار 

بارہ اگست جمعرات کے روز عدالت میں جمع کردہ دستاویزات کے مطابق برٹنی اسپیئرز کے والد جیمز اسپیئرز نے بیٹی کی جائیداد کے قانونی سرپرست اور نگراں کے عہدے کو چھوڑنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

Published: undefined

ایک دہائی سے بھی قبل جب پاپ اسٹار برٹنی اسپیئرز کو بعض ذہنی عارضوں کا سلسلہ شروع ہوا تو اس وقت عدالت نے ہی ان کے والد جیمز اسپیئرز کو بیٹی کی جائیداد اور ان کے تمام دیگر معاملات کو سنبھالنے کی ذمہ داری سونپ دی تھی۔ اسی وقت سے وہ ایک طرح سے اپنی بیٹی کی زندگی کو کنٹرول کرتے رہے ہیں۔

Published: undefined

اس برس جون کے اواخر میں پاپ اسٹار نے والد کی مداخلت سے تنگ آکر عدالت سے رجوع کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپنی زندگی واپس چاہتی ہیں۔ انہوں نے عدالت سے گزارش کی تھی کہ ان کی زندگی اور مالی امور پر ان کے والد کا جو کنٹرول ہے اس کا وہ فوری خاتمہ چاہتی ہیں۔

Published: undefined

پاپ اسٹار کے وکیل میتھیو روزینگراٹ نے جمعرات کو عدالتی کارروائی کی تفیصلات بتاتے ہوئے کہا، ''ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ جیمز اسپیئرز نے آج عدالت میں جو رپورٹ جمع کی ہے اس میں اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ہٹا دیا جانا چاہیے۔''

Published: undefined

ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم گزشتہ 13 برسوں کے دوران مسٹر اسپیئرز اور دیگر افراد کے طرز عمل کے بارے میں بھر پور تفتیش جاری رکھنے کے بھی منتظر ہیں، جنہوں نے بیٹی کی جائیداد سے لاکھوں ڈالر کمائے۔ اور میں مستقبل قریب میں اس حوالے سے مسٹر اسپیئرز کے حلف نامے کا بھی منتظر ہوں۔''

Published: undefined

برٹنی اسپیئرز کے والد جیمز اسپیئرز نے عدالت کو بتایا ہے کہ بعض چھوٹے چھوٹے مسائل غور طلب ہیں جن کے حل کے فوری بعد وہ بیٹی کے تمام امور کی قانونی سرپرستی سے مستعفی ہو جائیں گے۔ دستاویزات کے مطابق جیمز اسپیئرز، ''اپنے فرائض ادا کر رہے ہیں اور انہیں ان کے عہدے سے معطل یا برخاست نہ کیا جائے۔''

Published: undefined

بیان کے مطابق، ''مسٹر اسپیئرز، مناسب وقت پر مستعفی ہونے کے لیے راضی ہیں تاہم یہ منتقلی نظم و ضبط کے ساتھ ہونی چاہیے اور اس ضمن میں ان تمام مسائل کا بھی ازالہ ہونا ضروری ہے جو عدالت کے سامنے زیر سماعت ہیں۔'' حالانکہ برٹنی کے والد نے اس سے قبل یہ کہہ کر یہ عہدہ چھوڑنے سے منع کر دیا تھا کہ ان کی بیٹی کی ذہنی صحت درست نہیں ہے۔

Published: undefined

برٹنی اسپیئرز کی آزادی

جون میں لاس اینجلس کی ایک عدالت سے جب برٹنی اسپیئرز نے اپنے والد کے خلاف رجوع کیا تھا تو اس وقت کورٹ کے باہر ان کے تقریباً 100 مداح بھی جمع ہو گئے تھے جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں ان کی حمایت میں بینرز اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔ ان پر ''برٹنی اسپیئرز کو اب آزاد کرو'' اور ''برٹنی کی زندگی میں مداخلت بند کرو'' جیسے نعرے درج تھے۔

Published: undefined

برٹنی اسپیئرز کی شکایت کیا تھی؟

برٹنی اسپیئر نے جج سے کہا تھا کہ وہ اپنے بوائے فرینڈ سے شادی کرنا چاہتی ہیں اور ان سے بچے کی بھی متمنی ہیں۔ تاہم ان کے سرپرستوں نے انہیں ایسا کرنے سے روک رکھا ہے۔ انہوں نے فون پر جج سے کہا تھا ''یہ نگرانی میرا بھلا کرنے سے زیادہ مجھے نقصان پہنچا رہی ہے۔ میں بغیر کسی جائزے کے اس سرپرستی کو ختم کرنا چاہتی ہوں۔''

Published: undefined

برٹنی نے اپنے والد کی خاص طور پر مذمت کی تھی جو قانونی سرپرست کے طور پر ان کے تمام امور کی دیکھ بھال اور فیصلے کرتے رہے ہیں۔ پاپ اسٹار سن 2008 میں ذہنی عارضے میں مبتلا ہوئی تھیں جس کے بعد عدالت نے ان کے تمام امور کی ذمہ داری ان کے والد کے سپرد کر دی تھی۔

Published: undefined

تاہم گلوکارہ کا کہنا تھا، ''مجھے سچ میں اس بات کا یقین ہے کہ یہ نگرانی (سرپرستی) میرے لیے کافی پریشان کن ہے۔ میرے والد، یا پھر جو بھی سرپرستی اور دیکھ بھال میں ملوث ہو کر،مجھے سزا دینے میں کلیدی کردار ادا کرتے رہے ہیں۔۔۔۔۔ انہیں تو جیل میں ہونا چاہیے۔''

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined