عالمی کپ 2023 میں 15 اکتوبر کو افغانستان نے انگلینڈ کو 69 رنوں سے شکست دے کر بڑا الٹ پھیر کیا تھا، اور آج کے میچ میں پھر سے بڑا الٹ پھیر دیکھنے کو ملا۔ زبردست فارم میں چل رہی جنوبی افریقہ کی ٹیم کو نیدرلینڈس نے حیرت انگیز طور پر 38 رنوں سے شکست دے دی۔ اس میچ میں پہلے تو جنوبی افریقہ کے گیندباز نیدرلینڈس کو کم اسکور پر روکنے میں ناکام ہوئے، اور پھر بلے بازی میں انتہائی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ڈیوڈ ملر کو چھوڑ دیا جائے تو باقی کسی بھی بلے باز نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ 246 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے پوری ٹیم 42.5 اوورس میں 207 رنوں پر پویلین لوٹ گئی اور 38 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
Published: undefined
آج بارش سے متاثر میچ میں ٹاس جنوبی افریقہ کے کپتان تیندا بووما نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا۔ تاخیر سے شروع ہوا میچ 43-43 اوورس کا رکھا گیا اور نیدرلینڈس کی شروعات اچھی نہیں رہی کیونکہ 82 رنوں پر ہی 5 وکٹ گر گئے تھے۔ لیکن اس مشکل صورت حال میں کپتان اسکاٹ ایڈورڈس نے بہترین کھیل دکھاتے ہوئے نہ صرف ایک سرا سنبھال کر رکھا، بلکہ ہر تھوڑے وقت پر باؤنڈری بھی لگائی۔ آنے والے بلے بازوں نے تھوڑی تھوڑی دیر ان کے ساتھ وکٹ پر وقت گزارا اور نتیجہ یہ ہوا کہ 43 اوورس میں نیدرلینڈس 8 وکٹ کے نقصان پر 245 رن بنانے میں کامیاب ہو گئی۔ ایڈورڈس نے 69 گیندوں پر 1 چھکا اور 10 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 78 رن بنائے۔ رولوف وَنڈرمرف کی بھی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے آخر کے کچھ اوورس میں 19 گیندوں پر 29 رنوں کی تیز رفتار اننگ کھیلی۔ آرین دَت نے بھی آخر میں 9 گیندوں پر 3 چھکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 23 رن بنائے۔
Published: undefined
جنوبی افریقہ کی طرف سے سبھی گیندبازوں کو وکٹ حاصل ہوا، لیکن مارکو جانسن واحد گیندباز رہے جنھوں نے کفایتی گیندبازی کی۔ انھوں نے 8 اوورس میں 27 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 2-2 وکٹ لنگی انگیڈی (9 اوورس میں 57 رن) اور کگیسو رباڈا (9 اوورس میں 56 رن) کو ملے۔ 1-1 وکٹ گیرالڈ کویٹزی (8 اوورس میں 57 رن) اور کیشو مہاراج (9 اوورس میں 38 رن) کو حاصل ہوئے۔
Published: undefined
جنوبی افریقہ کے لیے 43 اوورس میں 246 رنوں کا ہدف بہت بڑا نہیں تھا، کیونکہ ان کی بلے بازی زبردست فارم میں چل رہی ہے۔ اس کے باوجود نیدرلینڈس کے گیندبازوں نے شروع سے ہی دباؤ بنا دیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وکٹ لگاتار گرتے رہے۔ سب سے پہلے کوئنٹن ڈیکوک 20 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، اور پھر کپتان بووما بھی 16 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ راسی وَنڈر ڈوسین (4 رن) اور ایڈن مارکرم (1) تو بہت سستے میں لوٹ گئے۔ جنوبی افریقہ کا اسکور 44 رن پر 4 وکٹ ہو گیا اور ٹیم مشکل میں نظر آنے لگی۔ کچھ دیر ہنرک کلاسین اور ڈیوڈ ملر نے حالات کو سنبھالا، لیکن کلاسین 28 رن بنا کر جب آؤٹ ہوئے تو ساری ذمہ داری ڈیوڈ ملر کے کندھے پر آ گئی۔ لیکن مارکو جانسن (9 رن) کے بعد جیسے ہی ملر (43 رن) آؤٹ ہوئے تو ایک طرح سے نیدرلینڈس کی گرفت میچ پر پوری طرح مضبوط ہو گئی۔ آخر میں کشیو مہاراج نے 37 گیندوں پر 40 رن ضرور بنائے، لیکن دیگر کسی نے بھی اچھی بلے بازی نہیں کی۔ پوری ٹیم ایک گیند رہتے 207 رن پر آل آؤٹ ہو گئی اور ایک شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
Published: undefined
نیدرلینڈس کے گیندبازوں کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے جنوبی افریقہ کے بلے بازوں کو کبھی بھی پوری طرح کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ سب سے زیادہ 3 وکٹ لوگان وان بیک کو ملے جنھوں نے 8.5 اوورس میں 60 رن دیے۔ لوگان واحد ایسے گیندباز رہے جنھوں نے 6 سے زیادہ کی اوسط سے رن دیے۔ باقی گیندبازوں میں 2-2 وکٹ پال وین میکیرین (9 اوورس میں 40 رن)، رولوف وانڈر مرف (9 اوورس میں 34 رن) اور باس ڈی لیڈے (8 اوورس میں 36 رن) کو ملے۔ کولن ایکرمین (3 اوورس میں 16 رن) کو ایک وکٹ حاصل ہوا، جبکہ 5 اوورس میں محض 19 رن دینے والے کفایتی گیندباز آرین دَت وکٹ سے محروم رہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined