کرکٹ

وراٹ کو مسلسل دوسری بار آئی سی سی ٹیسٹ چمپئن شپ میس حاصل

میس لینے کے بعد وراٹ نے کہا کہ مسلسل دوسری بار یہ میس حاصل کرنا ایک خاص احساس ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا  کیپ ٹاؤن میں وراٹ کوہلی ٹیسٹ ’میس‘ حاصل کرتے ہوئے

کیپ ٹاؤن: ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نے مسلسل دوسری بار آئی سی سی ٹیسٹ چمپئن شپ کا میس حاصل کی ۔

وراٹ کی ٹیم انڈیا نے آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم رینکنگ کے سرفہرست مقام پر قبضہ یقینی کر لیا تھا جس کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے ہفتہ کو کیپ ٹاؤن کے نيولینڈس میدان میں جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے اور فیصلہ کن ٹوئنٹی 20 میچ کے اختتام کے بعد وراٹ کو میس سونپی گئی۔

ہندستانی ٹیم اس وقت آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں 5313 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔یہ میس اسی ٹیم کو دی جاتی ہے جو ٹیسٹ رینکنگ میں سب سے زیادہ پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر رہتی ہے۔آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں شامل ہندستان کے سنیل گواسکر اور جنوبی افریقہ کے گریم پولاک نے ٹوئنٹی 20 سیریز کے ایوارڈ کی تقریب کے فورا ًبعد وراٹ کو ٹیسٹ چمپئن شپ میس دی۔ ہندستان کو اس کے ساتھ ہی 10 لاکھ ڈالر کی انعامی رقم بھی ملی۔

میس لینے کے بعد وراٹ نے کہاکہ مسلسل دوسری بار یہ میس حاصل کرنا ایک خاص احساس ہے۔ اس کا مکمل کریڈٹ ٹیم مینجمنٹ اور اسپورٹ اسٹاف کو جاتا ہے۔اب ہمیں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے آئندہ دوروں کا انتظار ہے۔

ہندستانی کپتان نے کہاکہ میں یہی کہنا چاہتا ہوں کہ ایک ٹیسٹ یونٹ کے طور پر ابھی ہم 80 فیصد ہیں۔اگلے دو دوروں میں اگر ہم بہتر کر پاتے ہیں تو ہم اس سے زیادہ مطمئن ہوں گے۔ لیکن ہمارا 80 فیصد ہونا بھی دلچسپ ہے۔ایک عالمی معیار کی ٹیم ہونے کے لئے آپ کو سو فیصد ہو نا ہو گا۔

ہندستان نے گزشتہ ماہ جنوبی افریقہ کے خلاف جوہانسبرگ میں تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں فتح کے بعد آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم رینکنگ میں نمبر ایک مقام اور 10 لاکھ ڈالر کی انعامی رقم یقینی کر لی تھی۔ ہندستان کو اب تین اپریل سے پہلے کوئی بھی ٹیم نمبر ون مقام سے معزول نہیں کر سکتی ہے۔

یہ چوتھی بار ہے جب ہندستان کو ٹیسٹ چمپئن شپ میس دی گئی ہے۔ہندوستان کو اس سے پہلے مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں 2010 اور 2011 میں میس دی جا چکی ہے۔2002 کے بعد سے وراٹ دنیا کے 10 ویں کپتان بنے ہیں جنہیں یہ میس ملی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined