مانچسٹر: کروڑوں ہندوستانیوں کی توقعات پر کھرا اترنے کی ذمہ دارای کے ساتھ وراٹ اینڈ کمپنی منگل کو آئی سی سی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف خطابی مقابلے کا ٹکٹ حاصل کرنے اترے گی۔ دو بار کی چمپئن ہندستانی ٹیم عالمی کپ کی تاریخ میں پہلی بار سیمی فائنل مقابلے میں نیوزی لینڈ سے کھیلے گي جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں کرکٹ تاریخ کے دو روایتی حریفوں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ہندستان وراٹ کی کپتانی میں پہلی بار آئی سی سی عالمی کپ میں اتر رہا ہے اور اس کی کارکردگی لاجواب رہی ہے۔ گروپ مرحلے میں ٹیم نے صرف ایک میچ ہارا تھا اور وہ آخری گروپ میچ میں سری لنکا پر سات وکٹ کی جیت اور جنوبی افریقہ کی آسٹریلیا پر 10 رنز کی دلچسپ فتح کے سبب ٹیبل میں سب سے اوپر رہا ہے۔
Published: undefined
وہیں آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں بھی ہندستانی ٹیم ٹاپ پر ہے اور اس موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے امید ہے کہ وراٹ اینڈ کمپنی ورلڈ کپ -2019 میں چمپئن بن کر لوٹے گی۔ یہ 12 واں ورلڈ کپ ہے اور یہ پہلا موقع ہے جب ہندستانی ٹیم سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے کھیلے گی۔ ہندستان کا اس عالمی کپ میں لیگ راؤنڈ میں نیوزی لینڈ کے ساتھ مقابلہ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گیا تھا اس طرح دونوں ٹیمیں میدان پر پہلی بار آمنے سامنے ہوں گی اور میچ بھی سیمی فائنل کا ہوگا۔
Published: undefined
ہندستان عالمی کپ کے سیمی فائنل میں ساتویں بار پہنچا ہے جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم آٹھویں بار سیمی فائنل میں پہنچی ہے۔ کین ولیم کی کپتانی میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے بھی ورلڈ کپ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن ایک وقت گروپ مرحلے میں سب سے اوپر رہنے کے بعد وہ پٹری سے اتر کر تال کھو بیٹھی۔ بالآخر اس نے چوتھے نمبر پر رہ کر 11 پوائنٹس کے ساتھ آخری چار میں جگہ بنائی۔ ٹیم کے لئے راحت کی بات رہی کہ پاکستانی ٹیم اس سے رن ریٹ میں پچھڑ گئی جس کے یکساں 11 پوائنٹس تھے۔
Published: undefined
ہندستانی ٹیم نے اپنے گروپ مرحلے میں آل راؤنڈ کھیل کا مظاہرہ کیا ہے اور موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے اس کا پلڑا کیوی ٹیم پر بھاری کہا جا سکتا ہے، لیکن دونوں ٹیمیں عالمی کپ میں پہلی بار ایک دوسرے سے کھیل رہی ہیں ایسے میں اولڈ ٹریفورڈ میں ہونے والے اس مقابلے میں کسی کو کم نہیں سمجھا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
ٹیم انڈیا کے کھلاڑیوں نے انفرادی طور پر ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ بطور ٹیم متحد ہوکر وہ مضبوط ترین مانی جاتی ہے۔ اگرچہ نمبر چار کے آرڈرکو لے کر اسے عالمی کپ میں بھی کافی پریشانی ہوئی، وہیں مڈل آرڈر میں اسے تھوڑی اور احتیاط برتنی ہوگی۔ ٹیم کے بڑے اسكوررز میں اس کے اوپنر روہت شرما اور وراٹ کوہلی کی جوڑی ہے۔ روہت نے آٹھ میچوں میں 92.42 کی اوسط سے پانچ سنچری سمیت 647 رن بنائے ہیں اور ایک ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ سنچری بنانے والے پہلے بلے باز بھی بن گئے ہیں جبکہ ان کے جوڑی دار وراٹ آٹھ میچوں میں پانچ نصف سنچری لگا کر 442 رنز بنا کر دوسرے ٹاپ اسکورر ہیں۔
Published: undefined
یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ٹیم انڈیا رنز کے لحاظ سے ان دونوں بلے بازوں پر بہت زیادہ منحصر ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں ٹیم انڈیا کے بہترین فنشر مہندر سنگھ دھونی کی فارم بھی کچھ پریشانی بھری رہی ہے جنہوں نے نچلے آرڈر پر سست بلے بازی کی۔ اگرچہ اہم موقعوں پر دھونی ہمیشہ کارگر ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنے آٹھ میچوں میں ناقابل شکست 56 رنز کی واحد نصف سنچری سمیت 223 رن بنائے ہیں۔
Published: undefined
لوکیش راہل ٹیم کے دیگر اہم اسکورر ہیں جنہوں نے 51.42 کے اوسط سے 360 رن بنائے ہیں اور دیگر مفید اسكوررز میں ہیں۔ لیکن ان کی کارکردگی میں بھی کئی بار تسلسل کا فقدان نظر آتا ہے۔ سال 2015 عالمی کپ کی رنر اپ ٹیم کو اپنی ان خامیوں کو دور کرتے ہوئے اگلے اہم میچ میں اترنا ہوگا۔ہندستانی بلے بازی آرڈرمیں کئی اہم اسکورر ہیں اور آل راؤنڈر ہردک پانڈیا بھی ان میں سے ایک ہیں۔ پانڈیا جارحانہ بلے باز ہیں لیکن نازک پوزیشن میں ان سے پابند اننگز کی توقع رہے گی، اپنے آٹھ گروپ مرحلے کے میچوں میں انہوں نے 194 رنز سے اہم کردار ادا کیا ہے جس میں 48 رن ان کی سب سے بڑی اننگز ہے۔
Published: undefined
وہیں گیند بازی میں بھی پانڈیا کا اہم تعاون رہا ہے اور انہوں نے 5.68 کے اكونومي ریٹ سے نو وکٹ نکالے ہیں۔ ٹیم کی بڑی طاقت اس کا گیند بازی آرڈر ہے جس کی قیادت جسپريت بمراه کے ہاتھوں میں نظر آتی ہے۔ فاسٹ بولر نے اب تک ٹیم کے لئے حیرت انگیز کا رکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4.48 کے اكونومي ریٹ سے 17 وکٹ نکالے ہیں اور ٹیم کے سب سے زیادہ کامیاب بولر بھی ہیں۔ سری لنکا کے خلاف انہوں نے 10 اوور میں 37 رن پر تین وکٹ نکالے تھے۔ ڈیتھ اووروں میں بمراه کو سب سے زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے۔اگرچہ جس بولر نے اپنی کارکردگی سے چونکایا ہے وہ محمد سمیع ہیں۔ تجربہ کار فاسٹ بولر نے محض چار میچوں میں ہی 14 وکٹ نکالے ہیں۔ سمیع کو آخری گروپ میچ میں سری لنکا کے خلاف آرام دیا گیا تھا اور ان کی موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے امید ہے کہ ٹیم مینجمنٹ اہم سیمی فائنل میچ میں سمیع سے اسی کرشمہ کی توقع کرے گا۔
Published: undefined
نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی اگر اپنے تیز گیندبازوں کے بھروسے اترے تو ٹرینٹ بولٹ (15 وکٹ) اور فٹ ہو چکے تیز گیند باز لكي فگيورسن (17 وکٹ) اہم ہوں گے جن کے نشانے پر ہندستان کے سرفہرست تین بلے باز ہوں گے۔ اگرچہ کیوی ٹیم کو ہندستان جیسی مضبوط ٹیم کا سامنا کرنے کے لیے جامع سدھار کی ضرورت ہو گی جس نے آخری تین گروپ میچوں میں پاکستان، گزشتہ چمپئن آسٹریلیا اور انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کھائی ہے۔کیوی ٹیم رنز کے لئے بھی اپنے کپتان ولیمسن پر سب سے زیادہ منحصر نظر آتی ہے جنہوں نے جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف سنچری اننگز کھیلی اور 481 رنز کے ساتھ ٹیم کے ٹاپ رنز اسکورر ہیں۔ ولیمسن کو چھوڑ دیں تو کیوی ٹیم کی بلے بازی کافی کمزور ہے اور راس ٹیلر (261 رنز) اور جیمز نيشام (201 رن) ہی دیگر ٹاپ اسکورر ہیں۔
Published: undefined
کیوی ٹیم کا ٹاپ آرڈر ولیمسن کو چھوڑ کر مضبوط نہیں لگتا ہے اور اس نے پاورپلے میں 13 وکٹ گنوائے ہیں جو کسی ٹیم کا کافی خراب ریکارڈ ہے۔ ایسے میں کیوی ٹیم کیلئے ہندستان جیسی مضبوط ٹیم کو شکست سے دوو چار کرنا یقیناً بڑا چیلنج ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined