لندن: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ کے فائنل میں ہوئے تنازعہ کے بعد عالمی ادارے نے واضح کیا ہے کہ وہ میدان پر امپائروں کے فیصلوں پر تبصرہ نہیں کرتی ہے کیونکہ یہ فیصلے مقررہ ضابطوں کے مطابق لیے جاتے ہیں۔ دراصل لندن میں اتوار کے روز عالمی کپ فائنل میں اوور تھرو پر رن دینے کے علاوہ میچ ٹائی رہنے کی صورت میں سب سے زیادہ باؤنڈری کی بدولت انگلینڈ کو فاتح قرار دینے کے بعد سے آئی سی سی کے ضابطوں پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ میچ کے مقررہ اووروں میں انگلینڈ کو اضافی رن دینے کے سلسلے میں بھی تنازعہ ہوا تھا۔
Published: undefined
آئی سی سی نے پہلی بار اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اس پر بیان دیا ہے۔ آئی سی سی کے ترجمان نے کہا کہ امپائروں کے فیصلوں پر کسی طرح کے تبصرہ کرنا ضابطے کے خلاف ہے۔
Published: undefined
عالمی کونسل کے ترجمان نے اپنے سرکاری بیان میں یہ بھی کہا کہ سبھی میدانی امپائر آئی سی سی کے مقررہ ضابطوں کے پابند ہوتے ہیں اور وہ اسی بنیاد پر فیصلے لئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’میدان پر امپائر ضابطوں کی بنیاد پر فیصلہ لیتے ہیں اور ہماری پالیسی ہے کہ ہم اس کے خلاف کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے‘‘۔
Published: undefined
حال ہی میں اختتام پذیر ہوئے عالمی کپ میں انگلینڈ کی جیت میں جس بات پر تنازعہ پیدا ہوا تھا وہ اسے ملا اضافی ایک رن تھا۔ اس وقت بین اسٹوکس بلے بازی کر رہے تھے۔ سابق امپائر سائمن ٹافیل نے بھی کہا تھا کہ انگلینڈ کو ملا ایک اضافی رن غلط فیصلہ تھا۔ پانچ بار کے آئی سی سی امپائر آف دی ایئر ٹافیل نے کہا تھا کہ یہ ایک غلط فیصلہ تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز