19 دسمبر کو جب ہندوستانی ٹیم آسٹریلیائی گیندبازوں کے سامنے پوری طرح بکھر گئی اور بارڈر-گواسکر ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کی دوسری اننگ میں 36 رن پر آؤٹ ہو گئی، تو کسی نے نہیں سوچا تھا کہ اگلے تین ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کی حالت خستہ ہونے والی ہے۔ آخر ٹیسٹ تاریخ کی بدترین اننگ کے بعد کس طرح ہندوستانی کھلاڑیوں نے آگے کے مراحل میں کامیابی حاصل کی، یہ اب تک ایک معمہ ہی تھا۔ لیکن اب یہ معمہ حل ہو گیا ہے کیونکہ اسپن گیندباز روی چندرن اشون اور فیلڈنگ کوچ آر. شری دھر نے ’مشن ملبورن‘ کی تفصیل لوگوں کے سامنے بیان کر دی ہے۔
Published: 22 Jan 2021, 4:11 PM IST
دراصل ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں بری طرح ناکامی کے بعد ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نصف شب کو ہی پہنچ گئے تھے۔ اشون نے اس تعلق سے اپنے یو ٹیوب چینل پر آر شری دھر کے ساتھ گفتگو کی اور آسٹریلیا دورہ پر ایڈیلیڈ ٹسٹ میں 8 وکٹ سے ملی شکست کے بعد منصوبہ بندی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ شری دھر نے بتایا کہ سیریز میں جوابی حملہ ضروری تھا اس لیے ملبورن ٹیسٹ کے لیے کپتان کوہلی اور نائب کپتان اجنکیا رہانے نے خاص منصوبہ تیار کیا۔ ان کی مدد کوچ روی شاستری نے کی اور اچھی بات یہ رہی کہ منصوبہ کو عملی جامہ پہنایا جا سکا۔
Published: 22 Jan 2021, 4:11 PM IST
کوچ شری دھر نے بتایا کہ ’’کوہلی ہمارے پاس آئے اور اس کے بعد بات چیت شروع ہوئی۔ گفتگو کے دوران ہی ’مشن ملبورن‘ کا منصوبہ بننے لگا۔ شاستری نے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ 36 رن ہمارے لیے تمغہ کی طرح ہیں۔ یہی 36 رن کا تمغہ اس ٹیم کو عظیم بنائے گا۔‘‘ شری دھر مزید بتاتے ہیں کہ ’’ہم اپنے منصوبے کو لے کر تھوڑا شبہ میں تھے کہ جو کچھ ہم نے سوچا ہے وہ ٹھیک ہے یا نہیں۔ دراصل کم اسکور پر آؤٹ ہونے کے بعد ٹیمیں اپنی بلے بازی کی طرف دھیان دیتی ہیں، لیکن روی شاستر، وراٹ کوہلی اور اجنکیا نے گیندبازی مضبوط کرنے کا منصوبہ بنایا۔ یہی وجہ ہے کہ کوہلی جب وطن واپس ہوئے تو ان کی جگہ رویندر جڈیجہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ یہ فیصلہ ماسٹر اسٹروک ثابت ہوا۔‘‘
Published: 22 Jan 2021, 4:11 PM IST
شری دھر نے روی شاستری کے ایک مشورہ کی بھی تعریف کی جس نے ہندوستانی ٹیم کی سیریز میں واپسی کا راستہ دکھایا۔ شری دھر نے کہا کہ ’’شاستری چاہتے تھے ٹیم میں بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کی تعداد بڑھائی جائے۔ ان کا ماننا تھا کہ صرف دائیں ہاتھ کے بلے بازوں کے ہونے کے سبب ہی آسٹریلیائی گیندباز ایک ہی لائن لینتھ پر اچھی گیندبازی کرنے میں کامیاب رہے۔ ایسے میں اگر ہم ٹیم میں بائیں ہاتھ کے بلے باز کو لائیں تو ان کی لائن لینتھ بگڑ سکتی ہے۔ یہ پالیسی بھی کارگر ثابت ہوئی۔ اس طرح تقریباً سبھی فیصلے اسی وقت لیے گئے اور یہ طے کیا گیا کہ ہم اگلے میچ میں 5 گیندبازوں کے ساتھ کھیلیں گے۔‘‘
Published: 22 Jan 2021, 4:11 PM IST
شری دھر نے ہندوستانی کھلاڑیوں کے ذہن سے 36 رن والی اننگ نکالنے اور ذہنی دباؤ کم کرنے کی پالیسی کے لیے اختیار کیے گئے طریقے کا تذکرہ بھی آر اشون کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے اسی وقت (نصف شب میں میٹنگ کے دران) یہ فیصلہ لیا کہ زیادہ پریکٹس نہیں کی جائے گی۔ اس لیے ہم نے کھلاڑیوں کو ایک طرح سے ایک دن کی چھٹی دے دی اور ٹیم کو ڈنر پر بلایا۔ ہم نے کچھ الگ طرح کے کھیل بھی کھیلے کیونکہ اکثر جب آپ تنہا ہوتے ہیں تو منفی باتیں آپ کو گھیرنے لگتی ہیں۔‘‘
Published: 22 Jan 2021, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Jan 2021, 4:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز