نئی دہلی: آج سے عین 364 دن پہلے دبئی میں کھیلے گئے 2021 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندوستان اور پاکستان آمنے سامنے تھے اور میچ سے قبل کافی جوش و خروش تھا۔ اس وقت پاکستان نے ہندوستان کو پہلی بار عالم ی کپ کے کسی میچ میں شکست دی تھی۔ پاکستان نے یہ میچ 10 وکٹوں سے جیت کر تاریخ رقم کی تھی۔ آج (23 اکتوبر) ایک بار پھر دونوں ٹیمیں میلبورن کرکٹ گراؤنڈ (ایم سی جی) میں آمنے سامنے ہیں۔ اسے 2022 کے ٹی 20 عالمی کپ کا سب سے اہم میچ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ دو سب سے بڑے حریف مدمقابل ہونے جا رہے ہیں۔ اس میچ کے ساتھ ہی 2022 کے ٹی 20 ورلڈ کپ کے گروپ 2 کی مہم شروع ہو جائے گی۔ تاہم بارش میچ میں خلل ڈال سکتی ہے۔ آسٹریلیا کے بیورو آف میٹرولوجی نے بارش کے 70 فیصد امکانات کی پیش گوئی کی ہے، بارش کا امکان سب سے زیادہ دوپہر اور شام کے وقت ہوگا۔
Published: undefined
اس ہفتے کے شروع میں برسبین میں ہندوستان اور پاکستان کے آخری وارم اپ میچز بارش کے سبب ضائع ہو گئے تھے۔ ہندوستان کے پاس سلیکشن کے لیے تمام کھلاڑی دستیاب ہیں، دوسری جانب پاکستان نے بھی سکون کی سانس لی ہے کیونکہ شان مسعود مکمل طور پر فٹ بتائے جا رہے ہیں، مسعود جمعہ کو پریکٹس سیشن میں سر میں انجری کا شکار ہوئے تھے، حالانکہ اب وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ فخر زمان گھٹنے کی انجری کے باعث ٹیم سے باہر ہو گئے ہیں۔
ہندوستان اس بار بیٹنگ کے لیے جارحانہ انداز کے ساتھ مقابلے میں اتر رہا ہے، جو پچھلے سال ان کے محتاط انداز کے بالکل برعکس ہے لیکن وہ کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں اپنے دو سب سے بڑے کھلاڑیوں رویندر جڈیجہ اور جسپریت بمراہ کے بغیر اتر رہا ہے۔
Published: undefined
اس ورلڈ کپ میں رویندر جڈیجہ کی جگہ اکشر پٹیل کو موقع ملا ہے اور بمراہ کی جگہ محمد شامی کو موقع مل سکتا ہے۔ محمد شامی نے آسٹریلیا کے خلاف وارم اپ میچ کے آخری اوور میں عمدہ یارکر گیندیں پھینکی تھیں، انہیں ہندوستان کے لیے کھیلنے کا برسوں کا تجربہ ہے اور وہ اس سے قبل عالمی کپ بھی کھیل چکے ہیں اور سبھی ان کی خوبیوں سے واقف ہیں۔ بمراہ کی چوٹ کے بعد محمد شامی بہتر انتخاب ہیں۔
شامی پر میچ سے پہلے کی پریس کانفرنس میں کپتان روہت شرما نے کہا ’’پچھلے 20-25 دنوں میں ان کے ساتھ بہت کچھ ہوا۔ انہیں کورونا کی وجہ سے گھر جانا پڑا اور وہ ہوم سیریز میں بھی نہیں کھیل سکے لیکن ان کے پاس جس قسم کا تجربہ ہے، ہم جانتے ہیں کہ یہ ہمارے لیے ضرور کام آئے گا۔‘‘
Published: undefined
بلے بازی کے ساتھ روہت، کے ایل راہل اور وراٹ کوہلی کو آسٹریلیا کے بڑے میدانوں پر ہندوستان کو وہ شروعات دینا ہوگی جس کی انہیں ضرورت ہے، اس کے علاوہ فارم میں رہنے والے سوریہ کمار یادو کو اپنی بیٹنگ جاری رکھنی ہوگی۔ ہاردک پانڈیا اور دنیش کارتک فنشنگ رول ادا کریں گے، جب کہ اکشر کو بھی بلے کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اس لیے امید ہے کہ رشبھ پنت کو الیون سے باہر رکھا جا سکتا ہے۔
اس دوران پاکستان کی بیٹنگ کی ذمہ داری ان کی اوپننگ جوڑی کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان کے کندھوں پر ہے۔ اگرچہ ان کا مڈل آرڈر قدرے کمزور نظر آ رہا ہے، لیکن ایشیا کپ کے سپر فور میچ میں محمد نواز کی کرکردگی اب بھی ہندوستان کے ذہن میں تازہ رہے گی۔ بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز شاہین شاہ آفریدی کے علاوہ محمد وسیم جونیئر، نسیم شاہ اور حارث رؤف کی واپسی نے پاکستان کے باؤلنگ اٹیک کو مستحکم کیا ہے۔
Published: undefined
بابر نے کہا ’’حارث رؤف ان حالات کو اچھی طرح جانتے ہیں کیونکہ ایم سی جی بگ بیش لیگ کے لئے کھیلتے ہیں اور یہ اس کا ہوم گراؤنڈ ہے۔ انہوں نے بلے بازوں اور گیند بازوں کو یہاں کے حالات کے بارے میں کچھ بہت مفید معلومات دی ہیں۔ باؤلر کے طور پر وہ جس طرح خود میں بہتری لا رہے ہیں، اس نے ہمیں شاہین (شاہ آفریدی) کی کمی محسوس نہیں ہونے دی۔‘‘
ہندوستان: روہت شرما (کپتان)، کے ایل راہل، وراٹ کوہلی، سوریہ کمار یادو، دیپک ہڈا، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، دنیش کارتک، ہاردک پانڈیا، روی چندرن اشون، یوزویندر چاہل، اکشر پٹیل، بھونیشور کمار، ہرشل پٹیل، ارشدیپ سنگھ اور محمد شامی۔
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان، آصف علی، فخر زمان، حیدر علی، حارث رؤف، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، محمد وسیم، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور شان مسعود۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز