ٹی-20 عالمی کپ 2024 میں امریکہ (یو ایس اے) کی انٹری اس لیے ہوئی کیونکہ امریکہ اس ٹورنامنٹ کی میزبانی مشترکہ طور پر ویسٹ انڈیز کے ساتھ کر رہا ہے۔ لیکن اب امریکہ نے پاکستان جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دے کر اس کے لیے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کا راستہ ہموار کر دیا ہے۔ سپر اوور میں پاکستان کو شکست دے کر نہ صرف امریکہ نے پاکستان کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں، بلکہ اپنے لیے سپر-8 میں داخل ہونے کی امیدیں پیدا کر لی ہیں۔
Published: undefined
دراصل ہر ٹیم کو پہلے راؤنڈ میں 4-4 میچ کھیلنے کا موقع ملے گا۔ امریکہ سے ہارنے کے بعد اب پاکستان کو ہندوستان، آئرلینڈ اور کناڈا سے کھیلنا ہے۔ پاکستان کا اگلا میچ ہندوستان کے ساتھ ہونا ہے جو انتہائی اہم ہو گیا ہے۔ اگر پاکستانی ٹیم ہندوستان سے ہار جاتی ہے تو ایک طرح سے وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہی ہو جائے گی۔ ایسا اس لیے کیونکہ آخر کے دو میچ اگر وہ جیت بھی گئی تو 4 پوائنٹس ہی ہوں گے۔ اتنے پوائنٹس تو امریکہ نے اپنے شروعاتی 2 میچ جیت کر حاصل بھی کر لیے ہیں۔ امریکہ کو ہندوستان اور آئرلینڈ کے ساتھ میچ کھیلنا ہے اور اگر وہ ایک بھی میچ جیتتی ہے تو سپر-8 میں داخل ہو سکتی ہے۔ چونکہ ہر گروپ سے سرفہرست 2 ٹیمیں سپر-8 میں جائیں گے، اس لیے ہندوستان کے ساتھ امریکہ کے سپر-8 میں جانے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ظاہر ہے ایسے میں سبھی کی نظریں پاکستان بمقابلہ ہندوستان میچ پر مرکوز ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
پاکستانی ٹیم کے لیے پریشان کن بات یہ ہے کہ اس کا فارم بہت خراب چل رہا ہے۔ پہلے وہ اپنے گھر میں نیوزی لینڈ سے ٹی-20 سیریز نہیں جیت پائی، پھر آئرلینڈ میں بھی اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد انگلینڈ نے اسے ٹی-20 سیریز میں 0-2 سے شکست دے دی۔ اب ٹی-20 عالمی کپ کے پہلے ہی میچ میں امریکہ سے ہارنا اس کے لیے حوصلہ توڑنے والا ہے۔ ڈر تو اس بات کا بھی ہے کہ پاکستانی ٹیم آئرلینڈ سے نہ ہار جائے، کیونکہ وہ پہلے ہی اس ٹیم سے ٹی-20 سیریز ہار چکی ہے۔ ہندوستان سے شکست کی صورت میں پاکستان کو ہر حال میں آئرلینڈ اور کناڈا کو شکست دینی ہوگی اور اپنا رَن ریٹ بھی بہتر کرنا ہوگا، اور ساتھ ہی دعا کرنی ہوگی کہ ہندوستان اور آئرلینڈ امریکہ کو شکست دے۔ یہی ایک طریقہ ہے جو پاکستان کو سپر-8 میں پہنچا سکتا ہے، ورنہ اسے ایک بار پھر پاکستانی کرکٹ شیدائیوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز