پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ستارے لگاتار گردش میں چل رہے ہیں۔ ابھی بہت زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب بنگلہ دیش نے پاکستان کو اس کی ہی زمین پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی۔ اب انگلینڈ نے 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کو ایک اننگ اور 47 رنوں سے شکست دے کر زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کیا ہے۔ پاکستان کے لیے شرمندگی کی بات یہ بھی ہے کہ پہلی اننگ میں 556 رن بنانے کے باوجود اسے اننگ سے ہار ملی ہے۔
Published: undefined
پاکستان نے جب پہلی اننگ میں 556 رن بنائے تھے، اور انگلینڈ نے محض 4 رن کے مجموعی اسکور پر اپنا پہلا وکٹ گنوا دیا تھا تو ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستانی ٹیم مضبوطی کے ساتھ واپسی کرے گی۔ لیکن اسے ٹیسٹ میچ میں اپنی لگاتار چھٹی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگ 7 وکٹ کے نقصان پر 823 رنوں کے ساتھ ڈکلیئر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ برطانوی ٹیم کو 267 رنوں کی سبقت ملی تھی۔ اس کے جواب میں چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے تک پاکستان نے اپنی دوسری اننگ میں 6 وکٹ کے نقصان پر 152 رن بنائے تھے۔ آج جب پانچویں دن کا کھیل شروع ہوا تو پاکستان کے لیے سب سے پہلا کام یہ تھا کہ اننگ سے شکست کو ٹالا جائے۔ لیکن پوری ٹیم 220 رنوں پر ہی سمٹ گئی۔ یعنی پانچویں دن 68 رن ہی جوڑے جا سکے اور سبھی کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔ ابرار احمد بلے بازی کرنے نہیں اترے کیونکہ وہ طبیعت کی ناسازی کے سبب اسپتال چلے گئے تھے۔
Published: undefined
پاکستان کی دوسری اننگ انگلش اسپن گیندباز جیک لیچ کی وجہ سے بری طرح ناکامیاب رہی۔ انھوں نے 4 وکٹ لیے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انگلش کھلاڑیوں کم از کم پانچ کیچ چھوڑے، ورنہ پاکستانی بلے بازی کی حالت مزید خستہ ہوتی۔ پاکستان کی طرف سے دوسری اننگ میں سب سے زیادہ 63 رن سلمان آغا نے اور ناٹ آؤٹ 55 رن عامر جمال نے بنائے۔ دیگر کوئی بھی بلے باز 30 کے اسکور تک نہیں پہنچ سکا۔ بابر اعظم محض 5 رن، کپتان شان مسعود 11 رن، سعود شکیل 29 رن، صائم ایوب 25 رن اور محمد رضوان 10 رن ہی بنا سکے۔ انگلینڈ کی طرف سے جیک لیچ نے 6.5 اوورس میں 30 رن دے کر 4 وکٹ لیے، جبکہ گس ایٹکنسن نے 14 اوورس میں 46 رن دے کر 2 وکٹ اور برائڈن کارس نے 16 اوورس میں 66 رن دے کر 2 وکٹ حاصل کیے۔ 1 وکٹ کرس ووکس کے حصے میں آیا جنھوں نے 12 اوورس میں 41 رن دیے۔
Published: undefined
اس سے قبل انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگ میں کپتان اولی پوپ (صفر) کا وکٹ جلدی گنوانے کے بعد پاکستانی گیندبازوں کو خوب پریشان کیا۔ سلامی بلے باز زیک کراؤلی نے 78 رن بنائے، اور پھر بین ڈکیٹ نے 84 رنوں کا تعاون دیا۔ انگلینڈ کا اسکور 3 وکٹ کے نقصان پر 249 رن پہنچ چکا تھا، اور پھر ایک ایسی شراکت داری دیکھنے کو ملی جس نے پاکستان کو بے حال کر دیا۔ انگلینڈ کے سابق کپتان جو روٹ اور ہیری بروک نے مل کر 454 رنوں کی ریکارڈ شراکت داری کی۔ یہ انگلینڈ کے لیے کسی بھی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت داری ہے۔ جو روٹ نے 375 گیندوں پر 17 چوکوں کی مدد سے 262 رن بنائے، جبکہ ہیری بروک نے 322 گیندوں پر 3 چھکوں اور 29 چوکوں کی مدد سے تیز طرار 317 رنوں کی اننگ کھیلی۔ اس بہترین اننگ کے لیے ہیری بروک کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ ٹیم کا اسکور جب 703 رن تھا تب روٹ کو آغا سلمان نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔ اس کے بعد پانچواں وکٹ جیمی اسمتھ کی شکل میں گرا جنھوں نے 24 گیندوں پر 31 رنوں کی اننگ کھیلی۔ ہیری بروک کو صائم ایوب نے شان مسعود کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔ اس وقت انگلینڈ کا اسکور 797 تھا۔ گس اٹکنسن زیادہ دیر جم کر نہیں کھیل سکے، وہ محض 2 رن بنا پائے۔ اس کے بعد کرس ووکس (ناٹ آؤٹ 17 رن) اور برائڈن کارس (ناٹ آؤٹ 9 رن) نے تیزی کے ساتھ کچھ رن جوڑے، پھر 823 رنوں پر انگلش ٹیم نے اننگ کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
Published: undefined
پاکستان کی طرف سے گیندبازی کی بات کی جائے تو صائم ایوب اور نسیم شاہ کو 2-2 وکٹ ملے۔ شاہین آفریدی، عامر جمال اور سلمان آغا کے حصے میں 1-1 وکٹ آئے۔ کوئی بھی گیندباز ایسا نظر نہیں آیا جس نے انگلش بلے بازوں کو بہت پریشان کیا ہو۔ اب دوسرے ٹیسٹ میچ کا انتظار ہے جو ملتان میں ہی کھیلا جائے گا اور 15 اکتوبر کو شروع ہوگا۔ چونکہ انگلش بلے باز ملتان کے حالات کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں، اس لیے پاکستان کے لیے دوسرا ٹیسٹ میچ بھی آسان نہیں ہونے والا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا