کرکٹ

شکیب الحسن کو ملی ’بدتمیزی‘ کی سزا، 3 میچوں کے لیے لگی کھیلنے پر پابندی

مسعود الزماں نے شکیب معاملے میں کہا ہے کہ ’’بورڈ کی جانب سے کوئی خط جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن ہمیں پتہ چلا ہے کہ امپائر کمیٹی نے 3 میچوں کی پابندی کی سفارش کی ہے۔‘‘

شکیب الحسن، تصویر آئی اے این ایس
شکیب الحسن، تصویر آئی اے این ایس 

بنگلہ دیش کے مشہور آل راؤنڈر شکیب الحسن نے گزشتہ دنوں کرکٹ کے میدان پر بدتمیزی کا مظاہرہ کر کے نہ صرف اس کھیل کو شرمسار کیا بلکہ اپنے ملک کی شرمندگی کا بھی سبب بنے۔ شکیب کی اس بدتمیزی کے لیے انھیں سزا دیے جانے کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ آئندہ تین میچوں میں نہیں کھیل پائیں گے۔

Published: undefined

دراصل شکیب الحسن نے گزشتہ دنوں ڈھاکہ پریمیر لیگ کے ایک میچ میں امپائر کے ساتھ غلط رویہ اختیار کیا اور میدان پر کافی غصے میں بھی نظر آئے۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے ان کی اس حرکت کے لیے نہ صرف اس لیگ کے تین میچوں میں کھیلنے پر پابندی عائد کر دی ہے بلکہ پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے کوئی آفیشیل بیان جاری نہیں کیا ہے، لیکن محمڈن اسپورٹنگ کلب کرکٹ کمیٹی کے سربراہ مسعود الزماں کے حوالے سے اس کی تصدیق میڈیا میں آ رہی ہے۔

Published: undefined

مسعود الزماں نے شکیب معاملے میں کہا ہے کہ ’’بورڈ کی جانب سے کوئی خط جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن ہمیں پتہ چلا ہے کہ امپائر کمیٹی نے 3 میچوں کی پابندی کی سفارش کی ہے۔ ظاہری طور پر شکیب کا رویہ قابل قبول نہیں تھا، لیکن ساتھ ہی ہمیں یہ پتہ لگانا ہوگا کہ ایسا کیوں ہوا۔‘‘

Published: undefined

بہر حال، اپنے خراب رویہ کے لیے شکیب الحسن نے ذاتی فیس بک پیج پر معافی مانگ لی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’پیارے خیر خواہو اور چاہنے والو، میں ان سبھی سے معافی مانگتا ہوں جنھیں میچ میں میرے سلوک سے دکھ پہنچا ہے۔ میرے جیسے تجربہ کار کرکٹر سے یہ بالکل بھی امید نہیں کی جاتی ہے، لیکن کبھی کبھی میچ کے کشیدہ ماحول میں ایسا ہو جاتا ہے۔ میں سبھی ٹیموں، ٹورنامنٹ میں شامل سبھی افسران اور انعقاد کمیٹی سے ایسی غلطی کے لیے معافی مانگتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ میں مستقبل میں اس طرح کا کام نہیں کروں گا۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined